کراچی (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرط کے مطابق دوست ملکوں سے4 ارب ڈالر حاصل کرنے کا انتظام کرلیا ہے، پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی دینے کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ ایک ٹی وی پروگرام میں مفتاح اسماعیل سے جب پوچھا گیا 'کیا کل پٹرول کی قیمت کم ہونے جارہی ہے؟۔ کیونکہ انٹرنیشنل مارکیٹ میں قیمتیں کمی ہوئی ہیں اور روپیہ بھی تگڑا ہوا ہے؟۔ اس پر ان کا کہنا تھا کہ نہ ایک روپے کا ٹیکس لگے اور نہ لیوی لگے گی، وزارت خزانہ کی جانب سے کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے قرضے کے لیے پہلے 4 ارب ڈالرکا بندوبست کہیں اور سے کرنے کی شرط لگائی تھی، دوست ملکوں سے 4 ارب ڈالر حاصل کرنے کا انتظام کرلیا ہے، آئی ایم ایف کو کل تک لیٹر آف انٹینٹ پر دستخط کرکے بھیج دیں گے، ہم سب کو بیٹھ کر چارٹر آف اکانومی کرنا ہوگا، تیل کی 1بلین ڈالرکی خبر میں نہیں سعودی عرب تصدیق کرے تو بہتر ہے۔ دکانوں پر فکس ٹیکس پر ان کا کہنا تھا کہ مجھ سے غلطی ہوئی تھی کہ چھوٹی دکان پر بھی 3 ہزار روپے ٹیکس لگ گیا تھا، ایف بی آر نے 3 ہزار کی جگہ 6 ہزار روپے ٹیکس لگا دیا، وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 1950 میں بھارت انسٹی ٹیوٹ بنا رہا تھا ، آپ گلی ڈنڈے کھیل رہے تھے، یہاں پروفیسروں کی جعلی فیکٹریاں کھلی ہوئی ہیں، نظام تعلیم پر توجہ نہیں دی، آبادی پر توجہ نہیں دی، حقیقی آزادی کا نعرہ لگانے والی جماعت 48 ارب ڈالر کا خسارہ چھوڑ کرگئی ہے۔