اختر آباد: پولیس تشدد سے دیہاتی جاں بحق‘ نعش گھر کے باہر پھینک گئے


اخترآباد (نامہ نگار) پولیس تشدد سے چار بچوں کا باپ دیہاتی ہلاک ہو گیا۔ ڈھلیانہ پولیس چوکی انچارج تھانہ حجرہ شاہ مقیم سب انسپکٹر علی حسنین شاہ نے چار دیگر ماتحت پولیس اہلکاروں کے ہمراہ ایک گرفتار ملزم کی نشاندہی پر نواحی گاﺅں لالیوالہ کے رہائشی حنیف کے گھر پر گزشتہ درمیانی شب ریڈ کیا اور اسے گھر سے اٹھا کر تشدد کا نشانہ بنایا، جس کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ چل بسا تو پولیس پارٹی اس کی نعش اس کے گھر کے باہر پھینک کر بھاگ نکلی۔ واقعہ پر دیہاتی سراپا احتجاج بن گئے اور تھانہ حجرہ شاہ مقیم کے سامنے نعش رکھ کر احتجاج کیا۔ ٹائروں کوآگ لگا کر سڑک بلاک کر دی۔ مقتول شیر خوار بیٹے اور تین بیٹیوں سمیت چار بچوں کا باپ تھا۔ مقتول کی بیوہ، اس کے بھائی بہنوں اور بوڑھی ساس نے میڈیا کو دہائی دیتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے حنیف کو ناحق قتل کیا ہے جبکہ افسران الٹا اپنے پیٹی بھائی کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ سے انصاف دلوانے کا مطالبہ کیا گیا۔ دوسری طرف قائم مقام ڈی پی او اوکاڑہ محمد خالد تبسم نے تھانہ حجرہ پہنچ کر مقدمہ درج کرنے کے حکامات جاری کر دئیے جبکہ مقدمہ کے مندرجات کو مشکوک حالت میں خفیہ رکھ لیا گیا جبکہ ڈی پی او سمیت ایس ایچ او تھانہ حجرہ شاہ مقیم قاتل پیٹی بھائیوں کی پشت پناہی کرتے دکھائی دئیے۔ ایس ایچ او نے قتل کی بجائے واقعہ کو پولیس خوف میں مبتلا ہوکر ہارٹ اٹیک سے موت ہونا قرار دیا تو محرر تھانہ حجرہ شاہ مقیم بابر علی نے صحافیوں کو نقل فراہم کرنے سے انکار کرتے ہوئے اسے ڈی پی او اوکاڑہ محمد خالد تبسم کا حکم قرار دیا تاہم پولیس کی جانب سے تاحال کسی بھی ملزم کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔ قابل ذکر امر یہ کہ پولیس افسران اپنے پیٹی ماتحت قاتلوں کے خلاف تاحال محکمانہ کارروائی کرنے سے بھی گریزاں ہیں۔
پولیس تشدد‘ ہلاکت

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...