کراچی (سٹاف رپورٹر)سندھ میں نگراں وزیراعلیٰ کے لیے پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم میں اتفاق ہوگیا جس کے بعد نگراں وزیراعلیٰ سندھ کے لیے جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقرکو نامزد کرتے ہوئے گورنر سندھ کو سفارش ارسال کردی ہے۔ مقبول باقر سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے ریٹائرہوئے تھے اور وہ سندھ کے آٹھویں نگراں وزیراعلیٰ ہوں گے۔ ترجمان وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ وزیراعلی ٰاور اپوزیشن لیڈر میں آرٹیکل 224ون اے کے تحت مشاورت ہوئی، اتفاق رائے کیلئے 12،13 اور 14اگست کو مشاورتی ملاقاتیں ہوئیں، مشاورت کے دوران متعدد ناموں پر غور و خوض کیا گیا۔ نامزدگی پر رد عمل دیتے ہوئے جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کا کہنا تھا کہ معتبر صاحبان سے بات ہوئی ہے، متعلقہ لوگوں نے بتایا ہے کہ معاملہ طے ہوگیا ہے، کچھ دن سے نگران وزیراعلی سندھ کیلئے بات چیت چل رہی تھی، حلف برداری کے حوالے سے ابھی کوئی بات نہیں ہوئی، ہوسکتا ہے کہ حلف برداری کل ہو یا ایک، دو دن بعد ہو۔ جسٹس مقبول باقر کراچی میں 5اپریل 1957کو پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم کراچی سے ہی حاصل کی ، جامعہ کراچی سے ایل ایل بی کیا ، 1981میں بطور وکیل انرول ہوئے ، وکالت کے دوران ہر قسم کے مقدمات بالخصوص کارپوریٹ کیسز میں مہارت حاصل کی۔ مقبول باقر 26اگست 2002کو سندھ ہائی کورٹ کے ایڈیشنل جج تعینات ہوئے ، 26اگست 2003کو سندھ ہائی کورٹ کے مستقل جج بن گئے، جنرل مشرف نے نومبر2007میں ایمرجنسی نافذ کی تو جسٹس مقبول باقر نے پی سی او کا حلف اٹھانے سے انکار کردیا جس کی پاداش میں دیگر ججز کی طرح معزول کردیے گئے۔ وکلا اور سول سوسائٹی کی عدلیہ بحالی تحریک کی کامیابی پر 2008میں سندھ ہائی کورٹ کے جج کے طور پر بحال ہوئے، انہیں 20ستمبر 2013کو سندھ ہائی کورٹ کا چیف جسٹس مقرر کیا گیا ، چیف جسٹس کی حیثیت سے سندھ ہائی کورٹ میں کئی اہم فیصلے کیے۔ انہیں 17فروری 2014کو سپریم کورٹ کا جج مقرر کیا گیا اور وہ 4اپریل 2022کو سپریم کورٹ سے ریٹائر ہوئے۔