کے الیکٹرک صارفین پر 1 روپے 52 پیسے اضافی سرچارج کی درخواست

کے الیکٹرک صارفین پر ایک اور بجلی بم گرانے کی تیاری، کے الیکٹرک صارفین کیلئے فی یونٹ ایک روپے 52 پیسے سرچارج کی درخواست دائر کردی گئی۔چیئرمین نیپرا وسیم مختار کی سربراہی میں وفاقی حکومت کی درخواست پر عوامی سماعت ہوئی۔ اضافی سرچارج پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کہا گیا کہ اعداوشمار کے جائزے کے بعد فیصلہ جاری کیا جائے گا۔ منظوری سے کے الیکٹرک صارفین پر 24 ارب 50 کروڑ سے زائد کا بوجھ پڑے گا۔نیپرا اعدادوشمار کا جائزہ لینے کے بعد حتمی نوٹیفکیشن کیلئے وفاقی حکومت کو فیصلہ بھجوائے گا۔ اس حوالے سے نیپرا کیس آفیسر کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کیلئے سرچارج کی مد میں وصولیوں کی درخواست ہے۔ ایک روپے 52 پیسے سرچارج کی مد میں 3 سال پرانی وصولیاں ہونگی۔وزارت توانائی حکام کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ٹائم فریم کے حوالے سے کوئی میکنزم نکالا جائے۔ کے الیکٹرک اور صارفین کورٹ میں تھے جس کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔ مئی 2019 میں کوارٹرلی ایڈجسٹمنٹ پر نوٹیفکیشن کیا گیا۔ کورونا کے باعث حکومت نے اس وقت اضافی بوجھ کو روک دیا تھا۔حکام کی طرف سے مؤقف اپنایا گیا کہ 275 ارب روپے کی ریکوری کرنا تھی، 17 روپے تک فی یونٹ کا بوجھ پڑنا تھا۔ حکومت نے بے حد بوجھ کی بجائے سبسڈی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ وفاقی حکومت سبسڈی کی مد میں 250 ارب روپے کا بوجھ برداشت کرے گی۔ کے الیکٹرک صارفین پر محض 25 ارب کا بوجھ ڈالا جائے گا۔وفاقی حکومت کے نوٹیفکیشن کے بعد کے الیکٹرک صارفین پر سرچارج عائد ہو جائے گا۔


 

ای پیپر دی نیشن