دنیا کا قدیم ترین کیلینڈر دریافت

دنیا کا قدیم ترین کیلینڈر سامنے آگیا، اس کیلینڈرکوتقریباً بارہ ہزارسال قبل ستون پر تراشا گیا تھا۔

برطانوی ماہرین آثارِ قدیمہ نے دنیا کا قدیم ترین کیلینڈر دریافت کرلیا،، جس میں بارہ قمری مہینےاورگیارہ اضافی دن بھی دکھائےگئے ہیں۔

ترکی میں اناطولیہ کے پہاڑوں میں واقع گوبیکلی ٹیپے کے مقام پرموجوداس کیلینڈرکوتقریباً بارہ ہزارسال قبل ستون پر تراشا گیا تھا۔

تحقیق کے مطابق ستون پر بنائے گئے خاکوں میں وی شکل کے نشانات سال کے دنوں کی نمائندگی کرتے ہیں.پرندے جیسی کسی مخلوق کی شکل میں موسم گرماکی عکاسی کی گئی ہے، ان خاکوں میں سورج اور چاند کی حرکت کو دکھایا گیا ہے

دریافت ہونے والے نظام الاوقات سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ لوگ یونان میں تاریخوں کو دستاویزی شکل دینے سے 10 ہزار سال قبل درست طریقے سے تاریخوں کا ریکارڈ رکھا کرتے تھے۔

یونان میں ڈیڑھ سو سال قبل مسیح سے تاریخوں کا ریکارڈ رکھا جاتا تھا،ان نشانات کا تجزیہ کرتے ہوئے ایڈنبرا یونیورسٹی کی ٹیم نے اس مقام کے ایک ستون پر ’وی‘ کی شکل میں بنی 365 علامتیں دریافت کیں ، جن میں سے ہر علامت ایک دن کو ظاہر کرتی ہے۔

محققین کا یہ بھی خیال ہے کہ یہ نظام انسانی تہذیب کی ٹائم لائن کو دوبارہ لکھ سکتا ہے کیونکہ نقش و نگار دمدار ستارے کے زمین کے ساتھ ٹکرانے کے عمل کو ظاہر کرتے ہیں جس نے 13 ہزار سال قبل بڑے جانوروں کا صفایا کر دیا اور1200سال تک جاری رہنے والے مختصر دورانیے کے برفانی دور کا آغاز کیا جبکہ دمدار ستارے کے زمین کے ساتھ ٹکرانے کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اس سے انسانی تہذیب کی تشکیل ہوئی۔

تحقیق کے جریدے ٹائم اینڈ مائنڈ میں شائع ہونے والے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان قدیم انسانوں نے تاریخوں کو ریکارڈ کرنے کے لیے زمین کے محور میں بتدریج ہونے والی تبدیلی سے کام لیا جو تاریخوں کا ریکارڈ رکھنے کے لیے آسمان پر ستاروں کے جھرمٹوں کی حرکت کو متاثر کرتی ہے

ای پیپر دی نیشن