ملک بھر کی طرح بلوچستان بھر میں آزادی کا جشن ملی جوش وجذبے سے منایا گیا دارالحکومت کو ئٹہ میں بھی سرکاری ونجی سطح پر جشن آزادی کی تقریبات کا انعقاد ہوا جس میں وزیر اعلی گورنر وزرا اراکین اسمبلی و شہریوں کی کثیر تعداد شریک ہوئی ریلیوں کا انعقاد ہوا سب سے اہم تقریب بلوچستان اسمبلی میں منعقد ہوئی جس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد شہبازشریف کی قیادت میں پاکستان جی 20میں شمولیت کا سفر جاری رکھے ہوئے ہے،قائداعظم محمد علی جناح اور علامہ محمد اقبال کے خواب کو پورا کرکے عملی جامہ پہنائیں گے ،وطن عزیز میں تشدد کی کوئی گنجائش نہیں اور نہ ہی ناراض افراد کی تھیوری کوئی معنی رکھتی ہے ،پاکستان کو اسلامی ممالک کا قلعہ بنائیں گے تاکہ ہر فرد سکون و خوشحالی کی زندگی بسر کرے۔
پرچم کشائی کی تقریب میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی، وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان، سپیکر بلوچستان اسمبلی کیپٹن(ر)عبدالخالق اچکزئی، صوبائی وزرا، مشیر، پارلیمانی سیکرٹریز بخت محمد کاکڑ، میر سلیم کھوسہ، میر صادق عمرانی،میر عاصم کرد گیلو، راحیلہ حمید درانی، میر علی مدد جتک، حاجی نور محمد دمڑ، اسفند یار کاکڑ، میر علی حسن زہری، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر اور ا?ئی جی پولیس عبدالخالق شیخ سمیت صوبائی سیکرٹریز و دیگر شریک تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ میں اپنی، وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور صدر پاکستان ا?صف علی زرداری کی طرف سے دل کی گہرائیوں سے اہل بلوچستان و پاکستان کو جشن آزادی کی مبارک پیش کرتا ہوں، میری سب سے درخواست ہے کہ ا?ئیں سب کو مل کر اتحاد و اتفاق سے پاکستان کو اس مقام پر پہنچائیں جس کا خواب قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ محمد اقبال نے دیکھا تھا ،اس ملک کے لوگوں میں ایک جذبہ ہے ،بدقسمتی سے پاکستان جب ترقی کی راہ پرگامزن ہواہے تو کوئی ہاتھ اس کو گرا دیتا ہے ،2017 میں پاکستان دنیا کی 24ویں بہترین معیشت بن چکاتھا اور دنیا کو یہ باور ہوچکاتھا ،لوگ بھارت کو بھولنے کی بات کررہے تھے ،اس ملک کا سٹاک ایکسچینج جنوبی ایشا کا نمبر ون اور دنیا کا 5واں سٹاک ایکسچینج بن چکا تھا تاہم،ہم ماضی میں نہیں جاناچاہتے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت بلوچستان کو ا?زادی کی بہترین تقریبات منعقد کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں ،اس طرح کے تقاریب نوجوانوں میں جوش وخروش بڑھاتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان دنیا کا وہ ملک ہے جہاں اللہ تعالیٰ نے بے شمار نعمتیں پیدا کیں ،لوگ کہتے ہیں کہ پاکستان پر130ارب ڈالر کا قرضہ ہے میں کہتاہوں کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو10ہزار ارب ڈالرز سے زائد کے معدنیات سے نوازا ہے۔
محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کے ایٹمی قوت بننے پر کام شروع کیا اور اللہ تعالیٰ نے نوازشریف کے ہاتھوں پاکستان کو ایٹمی قوت کااعزاز بخشا ،پاکستان کو ایٹمی قوت کے ساتھ اب معاشی قوت بھی بناناہے ،اللہ تعالیٰ نے ہمارے نصیب میں جو لکھاہے ہمیں وہ حاصل کرناہے اس کیلئے ہمیں اتحاد واتفاق کی ضرورت ہے۔نائب وزیر اعظم نے کہا کہ سات سال پہلے دنیا کی 24ویں معیشت بننے والا وطن عزیز آج 47ویں نمبر تک پہنچ گیاہے ۔اسحق ڈار کی جانب سے پاکستان کا قرضہ اتارنے کی بات دوسری بار سامنے آئی ہے اور اس بار انہوں نے بلوچستان میں اس کا ذکر کیا ہے کیونکہ سی پیک کا مرکزی نقطہ بلوچستان سے وابستہ ہے اور جلد ہی سعودی عرب بھی گوادر اور بلوچستان میں پندرہ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے جارہا ہے۔
یوم آزادی پر بلوچستان ہائی کورٹ کے احاطے میں بھی پرچم کشائی کی پروقار تقریب منعقد ہوئی جس میں چیف جسٹس ہائی کورٹ جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ ،جسٹس محمداعجاز سواتی ،جسٹس محمد کامران خان ملاخیل ،جسٹس ظہیر الدین کاکڑ، جسٹس عبداللہ بلوچ،جسٹس روزی خان بڑیچ، جسٹس اقبال احمد کاسی ،جسٹس شوکت علی رخشانی ،جسٹس گل حسن ترین ،جسٹس محمدعامر نواز رانا ، جسٹس سرداراحمد حلیمی ،بلوچستان سروس ٹریبونل کے جج نصیب اللہ ترین ،ایڈووکیٹ جنرل آصف ریکی ، ڈسٹرکٹ جوڈیشری کے افسران ، وکلا اور ہائی کورٹ سٹاف کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔چیف جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ نے یوم آزادی کی مناسبت سے پرچم کشائی کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ نے ملک و قوم کو 78ویں یوم آزادی پاکستان پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کی۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں یوم آزادی خود احتسابی کے طور پر منایا جاتا ہے ہم بھی اس یوم آزادی کے موقع پر کچھ اہداف مقرر کرتے ہیں کہ سبز کتاب آئین پاکستان کے تحت ہر فرد کو قانون کے مطابق یکساں انصاف میسر ہو ۔اس مقصد کو اس وقت حاصل کیاجاسکے گاجب ہمارے ہاتھ میں سبزکتاب ہو، آئندہ سال جب ہم یوم آزادی پر اکھٹے ہوں گے تو دیکھیں گے کہ ہم کہاں تک اپنے اہداف حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
پوری قوم جب آزادی جیسی نعمت کیلئے اللہ تعالیٰ کے ہاں شکر گزار ہے ،یہ امر بھی باعث افسوس ہے کہ بلوچستان میں دہشتگرداور خوارج روز بروز نت نئی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔بلوچستان کے ضلع مستونگ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے ڈپٹی کمشنر ذاکر علی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔مستونگ کے علاقے کھڈ کوچہ میں نامعلوم افراد کی جانب سے ڈپٹی کمشنر پنجگور ذاکر علی کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئے تھے۔ڈپٹی کمشنر پنجگور ذاکر علی کو شدید زخمی حالت میں کوئٹہ منتقل کیا گیا، تاہم دوران علاج وہ زخموں کا تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ کے نتیجے میں ڈسٹرکٹ چیئرمین پنجگور اور رکن بلوچستان اسمبلی رحمت صالح بلوچ کے بھائی عبدالمالک بھی زخمی ہوئے، جنہیں کوئٹہ کے اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے۔وزیر اعلٰی بلوچستان سرفراز بگٹی نے مستونگ واقعہ میں ڈپٹی کمشنر کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے فوری کارروائی کا حکم دے دیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ اس مٹی کی خاطر ہماری پولیس، لیویز ،ایف سی اور سکیورٹی اداروں نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، ہم اپنے شہداء کی قربانیوں کو نہیں بھولے ہیں، ان عظیم قربانیوں کی بدولت پاکستان تا قیامت قائم رہے گا، ایوب اسٹیڈیم کوئٹہ میں جشن آزادی کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے دہشت گردی کے حملے میں شہید ہونے والے ڈپٹی کمشنر ذاکر بلوچ کی شہادت کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعے میں بلوچستان نے اپنا ایک با صلاحیت سپوت کھویا ہے جس کی قربانی ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا بلوچستان میں ماہ آزادی کے آغاز سے جشن آزادی کے کھیل اور ایونٹس جاری ہیں۔ہم اپنے ملک کو مضبوط سے مضبوط تر بنائیں گے اور اس کیلئے ایک ذمہ دار قوم ہونے کا ثبوت دیں گے۔
بلوچستان اسمبلی میں یوم آزادی پر خصوصی تقریب
Aug 15, 2024