خون کے آخری قطرے تک ملکی ترقی کیلئے کام کرونگا، سستی بجلی کی خوشخبری جلد، معاشی پلان بھی آئے گا: وزیراعظم

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں ماضی کو بھول کر مستقبل کیلئے منصوبہ بندی کرنا ہوگی۔ مہنگائی اور بجلی کی قیمتوں میں کمی  اور ملک کی معاشی ترقی کیلئے اپنا خون پسینہ بہا دوں گا۔ نوجوان فسادی اور انتشاری قوتوں کے آلہ کار نہ بنیں، ملک دشمنوں کی ڈیجیٹل دہشت گردی کا سچائی سے مقابلہ کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یوم آزادی کی مناسبت سے منعقدہ خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ ارشد ندیم قوم کے ہیرو ہیں، انہوں نے سونے کا تمغہ جیت کر پوری قوم کا سر فخر سے بلند کیا۔ انہوں نے کہا کہ سب کو یوم آزادی  مبارک ہو، اﷲ تعالیٰ نے ہم کو آزادی کی نعمت عطا فرمائی، قائداعظم محمد علی جناح کی قیادت میں ہمارے اسلاف نے قربانیاں دے کر یہ ملک حاصل کیا۔ ان قائدین، غازیوں اور شہداء کو سلام عقیدت پیش کرتا ہوں جنہوں نے وہ کام کر دکھایا جس نے نہ صرف خطے کی تاریخ بلکہ جغرافیہ بھی  تبدیل کر دیا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان 14 اگست 1947ء کو معرض وجود میں آیا، ملک کے بیٹوں نے قوم کو سنوارا، پاکستان کو  ایٹمی طاقت بنایا۔ کوئی دشمن ملک کو میلی آنکھ سے دیکھ نہیں سکے گا۔ 77 سال سے جدوجہد کی داستان ہے، پاکستان اسی طرح قائم و دائم رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آج فیصلہ کرنا ہوگا کہ   قرضوں اور کشکول والی زندگی گزارنی ہے یا قائداعظم  محمد علی جناح اور علامہ محمد اقبال کے فرمودات والی زندگی گزارنی ہے جس کیلئے پاکستان معرض وجود میں آیا اور جس کیلئے لاکھوں مائوں، بہنوں اور نوجوانوں  نے اپنے خون کی قربانی دی۔ ہمیں ان شہیدوں کی توقیر کیلئے  اب تک جو کچھ ہوتا رہا اس کو دفن کر کے آگے بڑھنا ہو گا اور محنت اور دیانت پر عمل کرنا ہو گا۔ امیر اور غریب کا الگ الگ پاکستان نہیں ہونا چاہیے۔ 5 سالہ معاشی پروگرام کا جلد اعلان کروں گا۔ ہر پاکستانی قائداعظم کے خوابوں کی تعبیر چاہتا ہے، کامیابیوں اور ناکامیوں کی طویل فہرست ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کے جوانوں اور پوری قوم نے قر بانیاں دی ہیں۔ آج ہمیں اپنی قسمت کو بدلنا ہوگا، غربت کو خوشحالی میں بدلنا ہو گا، ملک کو عظیم بنانا ہو گا۔ بجلی کے بلوں  میں کمی کے بغیر ملک کی صنعت و زراعت اور  برآمدات میں اضافہ نہیں ہو سکتا۔ حکومت اس پر کام کر رہی ہے اور چند دنوں میں اس کے نتائج آئیں گے، بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے خوشخبری ملے گی، اس کے بغیر ملکی معیشت آگے نہیں بڑھ سکتی۔ خون  کے آخری قطرے تک مہنگائی، بجلی کی قیمتوں میں کمی اور  ملک کی معاشی ترقی کیلئے  کام کروں گا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ نوجوان ہمارا روشن مستقبل ہیں۔ ان  کی تعلیم، تربیت، ترقی و ہنرمندی کے سال ہیں، وہ اپنی تعلیم پر توجہ دیں، فسادی اور انتشاری قوتوں کے آلہ کار نہ بنیں۔ دشمن پاکستان  کی ترقی روکنے کیلئے ہر حربہ استعمال کر رہا ہے۔ ہمارا دشمن ہماری جوہری طاقت اور ناقابل تسخیر دفاع سے خائف ہے اور وہ ڈیجیٹل دہشت گردی کے ہتھیار کو استعمال کر کے پاکستان کے نوجوانوں کے ذہنوں پر جھوٹ مسلط کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس کو سچائی ناکام بنا سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شعور اور آگاہی انتشار نہیں بلکہ ترقی، خوشحالی اور امن لاتی ہے۔ دلوں کو جوڑتی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ فلسطین پر اسرائیلی مظالم کے باعث یوم آزادی پر ہمارے دل غمگین ہیں۔ فلسطین میں اسرائیلی قتل عام کی مذمت کرتے ہیں، دنیا کے انصاف پسند ادارے  بیدار ہوں اور فلسطین میں خون کو مزید بہنے سے روکنے اور ظالموں کو کٹہرے میں لانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ خون کی پیاسی ریاستیں دنیا کو جہنم بنا دیں گی، ہم اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں فلسطینیوں کو جب تک ان کے حقوق نہیں ملتے ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ  آج  عہد کرتے ہیں کہ ہم سب مل کر دن رات محنت کریں تاکہ آئندہ یوم آزادی  پر یہ مسائل نہ ہوں جن کیلئے ہمارے دل افسردہ ہیں۔ ہمارے متحد ہونے سے ہمیں یقینی کامیابی ملے گی۔ تقریب میں چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی، وفاقی وزراء، ار اکین پارلیمنٹ، پیرس اولمپکس کے گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم، ایران میں عالمی حسن قرآت میں اول آنے والے حافظ ابوبکر سمیت اہم سیاسی و سماجی شخصیات اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اسلام آباد پولیس نے پیرس اولمپکس کے گولڈ میڈلسٹ  ارشد ندیم کو سلامی دی۔ قبل ازیں یوم آزادی کے سلسلے میں پرچم کشائی کی مرکزی تقریب قومی یادگار ’’ پاکستان  مانومنٹ‘‘ پر منعقد کی گئی، جس میں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پرچم کشائی کی۔ اس موقع پر اولمپیئن ارشد ندیم اورچیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی اور وفاقی وزراء بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے پاکستان  کے بانیان اور قومی ہیروز کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے قومی یادگار پر پھول بھی چڑھائے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...