دو ہفتوں میں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کا مسئلہ حل کرنے کی ہدایت

سینیٹ قائمہ کمیٹی انفارمیشن ٹیکنالوجی کا سینیٹر پلوشہ خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس متاثر ہونے پر بحث ہوئی۔

سینیٹ قائمہ کمیٹی آئی ٹی نے انٹرنیٹ سروس سست ہونے سے نقصانات کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے دو ہفتوں میں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کا مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کردی۔

اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہا کہ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا ایپس سست ہونے سے بزنس متاثر ہورہا ہے، آپ نے لوگوں کا روزگار تباہ کر دیا ہے، پہلے ہی سرمایہ کاری نہیں اس طریقے سے سارا کاروبار تباہ ہوجائے گا.سینیٹر افنان اللّٰہ نے کہا کہ انٹرنیٹ سست ہونے سے سیکریٹری آئی ٹی عائشہ حمیرا نے انٹرنیٹ سروس سست ہونے کا ملبہ موبائل آپریٹرز پر ڈالتے ہوئے کہا کہ موبائل آپریٹرز کی سروس میں خلل آیا ہے، یہ نیٹ ورکس پر مسئلہ ہے وائی فائی پر نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم موبائل آپریٹرز سے ڈیٹا اکٹھا کررہے ہیں دو ہفتوں میں تفصیل پیش کردیں گے، یہ مسئلہ طویل نہیں ہوگا ، انٹرنیٹ کا مسئلہ جلد حل ہوجائے گا۔

سینیٹر افنان اللّٰہ نے کہا کہ انٹرنیٹ سروس بند کر کے یہ نہیں کہا جاسکتا کہ سیکیورٹی ہوگئی ہےکم از کم 500 ملین کا نقصان ہوا ہے، سوشل میڈیا، واٹس ایپ پر ڈاؤن لوڈنگ اور اپ لوڈنگ نہیں ہو رہی، بہت سے ای کامرس کے فورمز چھوڑ کر جا رہے ہیں۔

پی ٹی اے حکام نے کہا کہ ہمارے پاس انٹرنیٹ سروس سے متعلق کوئی شکایت ہی نہیں۔

ای پیپر دی نیشن