سٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال2024 میں پاکستان کے بقایا بیرونی قرضے اور واجبات 130.5 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔
مالی سال2024ء کی چوتھی سہ ماہی میں بیرونی قرضے سالانہ 3.46 فیصد بڑھ گئے،مالی سال 24ء کی چوتھی سہ ماہی میں بیرونی قرضوں میں 4.36 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا،مالی سال 23ء کی چوتھی سہ ماہی کے اختتام پر پاکستان کے بیرونی قرضے 126.14 ارب ڈالر تھے، مالی سال 24ء کی چوتھی سہ ماہی میں حکومت کا بیرونی قرضہ 1.59 فیصد بڑھ کر 78.15 ارب ڈالر رہا۔
سٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ حکومت کا قلیل مدتی قرضہ سالانہ 374 فیصد بڑھ کر 760 ملین ڈالر ہو گیا، آئی ایم ایف کی جانب سے حکومت کو 4.52 ارب ڈالر کا قرضہ دیا گیا، مالی سال 24ء کی چوتھی سہ ماہی میں مرکزی بینک کو آئی ایم ایف کا قرضہ 3.86 ارب ڈالر رہا،پبلک سیکٹر کا بقایا بیرونی قرض سالانہ 3.57 فیصد اضافے سے 7.768 ارب ڈالر ہوگیا۔
نجی شعبے کا قرض سالانہ 0.39 فیصد بڑھ کر 12.796 ارب ڈالرہو گیا،بیرونی قرضہ بڑھنے سے افراطِ زر اور شرحِ سود دونوں میں اضافہ ہوگا، ترقیاتی منصوبوں کی فنانسنگ متاثر ہوسکتی ہے، جی ایس ٹی کو 18 فیصد سے بڑھا کر 19 فیصد تک کیا جاسکتا ہے۔