اسلام آباد (جی این آئی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت نے چینی کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزارت خزانہ‘سٹیٹ بنک اور اقتصادی رابطہ کمیٹی سے جواب طلب کر لیا ہے‘ پیر کو قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین خرم دستگیر کی زیر صدارت منعقد ہوا‘ جس میں چینی کی فراہمی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ خرم دستگیر خان نے کہا کہ آئندہ سال چینی کی پیداوار میں 6 سے 10 لاکھ ٹن کمی متوقع ہے لہٰذا نئے بحران سے بچنے کے لئے حکومت کو فوری فیصلے کرنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ مئی میں شوگر مافیا نے چینی درآمد کرنے کا فیصلہ رکوایا اور سٹیٹ بنک نے شوگر ملز مالکان کو قرضے واپس کرنے کی مہلت تین ماہ بڑھائی‘ اس لئے شوگر مافیا نے چینی کی مصنوعی قلت پیدا کر کے بحران پیدا کیا۔