پولیس ذرائع کے مطابق لاہور میں زاہد باجوہ نامی اہلکار سپیشل برانچ کے کمپیوٹر سیکشن کا انچارج تھا اور خفیہ طور پر دہشتگردوں سے ملا ہوا تھا ۔ وہ دوہزار نو میں جعلی ڈومیسائل پرجونئیر کلرک بھرتی ہوا ۔ ملزم کو سابق ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ کرنل ریٹائرڈ احسان نے چارج چھوڑنے سے چند روز قبل انچارج کمپیوٹر سیکشن بنایاتھا ۔ ملزم کے خلاف تھانہ ہربنس پورہ میں ہینڈ گرنیڈ رکھنے پر دوہزار تین میں دھماکہ خیز ایکٹ کے تحت مقدمہ بھی درج ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ زاہد باجوہ سیکیورٹی فورسز کی تمام کارروائیوں سے کالعدم تحریک طالبان کوآگاہ کررہاتھا ۔ ملزم کو تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے ۔زاہد باجوہ کی گرفتاری کے بعد پنجاب میں یوم عاشورہ کے موقع پرسکیورٹی پلان کوتبدیل کردیاگیا ہے۔ دوسری جانب کراچی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دہشگرد امام الدین عرف معاویہ ،خلیل بلوچ اور دو دوسرے عسکریت پسندوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔ پولیس کے مطابق ملزم امام الدین عرف معاویہ عرف عثمان انیس سو اکیانوے میں بنگلہ دیش سے بھارت کے راستے پاکستان آیا اور افغانستان میں شدت پسند کمانڈر بدالغنی عرف ملاں برادر کے کیمپ سے تربیت حاصل کی ۔ ملزم نے متعدد وارتوں میں ملوث ہونے کے ساتھ کئی اہم انکشافات کئے ہیں ۔ امام الدین عرف معاویہ نے بتایا کہ جیل سے رہائی کےبعد اس کی ملاقات لشکرجھنگوی سےتعلق رکھنے والے راشد نامی شخص سے ملاقات ہوئی جس کے بعد اُس نے عاشورہ محرم کے جلوسوں کے دوران کارروائی کی منصوبہ بندی کی ۔ اس کے علاوہ کراچی پولیس نے اورنگی ٹاؤن اورایوب گوٹھ سے بھی دو ملزموں کو گرفتار کر کے محرم الحرام پر دہشتگردی کا منصوبہ ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے ۔