لندن (بی بی سی + این این آئی) امریکی سفارتکار رچرڈ ہالبروک کو عموماً 1995ءکے اس ڈیٹن امن معاہدے کے معمار کے طور پر جانا جاتا ہے جو بوسنیا مےں تین سالہ جنگ کے خاتمے کی وجہ بنا تھا۔ ہالبروک کو جنگ مےں مصروف عالمی رہنماﺅں کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے تیار کرنے کی صلاحیت کی وجہ سے ’بلڈوزر‘ کی عرفیت سے بھی جانا جاتا تھا۔ انہوں نے سفارتی کیریئر ویتنام سے شروع کیا اور ایشیا کے لئے نائب امریکی وزیر خارجہ کے علاوہ جرمنی مےں امریکی سفیر کے عہدے پر بھی فائز رہے۔ رچرڈ ہالبروک 24اپریل 1941ءکوپیدا ہوئے وہ اعلیٰ سفارتکار ہونے کے ساتھ صحافی ¾ مصنف ¾ پروفیسر اور انوسٹمنٹ بینکار بھی تھے ۔ وہ پیس کور میں بھی شامل رہے ہالبروک واحد امریکی عہدیدار ہیں جو دنیا کے دو مختلف خطوں کےلئے معاون وزیر خارجہ کے عہدے پر فائز رہے ۔وہ 1977ءسے 1981ءتک ایشیا اور 1991ءسے 1996ءتک یورپ کےلئے معاون وزیر خارجہ کے طور پر خدمات سر انجام دیتے رہے۔ سفارتی اور صحافتی حلقوں میں معروف رچرڈ ہالبروک کو اس وقت عوامی شہرت حاصل ہوئی جب انہوں نے بوسنیا میں دو متحارب دھڑوں کے درمیان امن معاہدے کےلئے کر دار ادا کیا۔ ہالبروک 1993-94ءمیں جرمنی میں امریکہ کے سفیر رہے 1999ءسے 2001ءتک انہوں نے اقوام متحدہ میں امریکہ کے سفیر کے طور پر کام کیا۔ 2004ءمیں انہوں نے سینیٹر جان کیری کی صدارتی مہم میں بطور ایڈوائزر فرائض سر انجام دیئے بعد میں وہ ہلیری کلنٹن کی صدارتی مہم میں شامل ہوگئے اور خارجہ پالیسی کے حوالے سے اعلیٰ ترین مشیر بن گئے۔ ہالبروک کو کلنٹن یا اوباما انتظامیہ کے وزیر خارجہ کے عہدے کا امیدوار بھی سمجھا جاتا تھا۔ 22جنوری 2009ءکو انہیں پاکستان اور افغانستان کےلئے خصوصی مشیر مقرر کیاگیا اور وہ براہ راست صدر براک اوباما اور وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کے تحت کام کر رہے تھے۔ 1972ءسے 1976ءتک میگزین ”فارن پالیسی“ کے منیجنگ ایڈیٹر رہے اس دوران انہوں نے نیوز ویک انٹر نیشنل کے کنٹریبیوٹنگ ایڈیٹر کے طورپر بھی کام کیا۔ 31مارچ 1977ءکو کارٹر انتظامیہ میں وہ مشرقی ایشیا اور بحر الکاہل کے امور سے متعلق معاون وزیر خارجہ بنے ۔وہ اس عہدے پر فائز ہونے والے کم عمر ترین امریکی تھے ۔1981ءتک وہ فرائض سر انجام دیتے رہے 1994ءسے 1996ءتک انہوںنے یورپی اور کینیڈین امورسے متعلق معاون وزیر خارجہ کے طورپر خدمات سرانجام دیں تاہم بعد میں انہوں نے ذاتی وجوہات کی بناءپر استعفیٰ دیدیا۔ ہالبروک کو بلقان بحران حل کرانے کےلئے قائم کی گئی مذاکراتی کمیٹی کی سربراہی کا اعزاز بھی حاصل ہے وہ ڈیٹن امن سمجھوتہ کے بھی چیف آرکیٹیکٹ تھے۔ 1997ءمیں ہالبروک کو قبرص اور بلقان کےلئے خصوصی ایلچی مقرر کیا گیا 1998اور 1999ءکے دور ان انہوںنے خصوصی صدارتی ایلچی کی حیثیت سے سربیا کی مسلح افواج اور کوسوو لبریشن آرمی کے درمیان تنازعہ کے خاتمے کےلئے کام کیا ۔مارچ 1999ءمیں وہ نیٹو کی بمباری شروع ہونے سے قبل سرب لیڈر میلازو وچ کو آخری الٹی میٹم دینے کےلئے بلغراد گئے انہوں نے بلقان میں اپنے تجربات سے متعلق متعدد مضامین بھی لکھے اور 1998ءمیںA War To End کے نام سے کتاب لکھی۔ اگست 1999ءمیں وہ بل رچرڈ سن کی جگہ اقوام متحدہ کےلئے امریکہ کے سفیر تعینات ہوئے۔ رچرڈ ہالبروک کو یورپ میں امن وآزادی کےلئے شاندار خصوصی خدمات انجام دینے پر جرمن وزارت دفاع کی طرف سے وینفرڈ وارنر میڈل بھی دیا گیا۔
افغانستان اور پاکستان کےلئے امریکی صدر کے خصوصی ایلچی رچرڈ ہالبروک واشنگٹن میں انتقال کر گئے
Dec 15, 2010
لندن (بی بی سی + این این آئی) امریکی سفارتکار رچرڈ ہالبروک کو عموماً 1995ءکے اس ڈیٹن امن معاہدے کے معمار کے طور پر جانا جاتا ہے جو بوسنیا مےں تین سالہ جنگ کے خاتمے کی وجہ بنا تھا۔ ہالبروک کو جنگ مےں مصروف عالمی رہنماﺅں کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے تیار کرنے کی صلاحیت کی وجہ سے ’بلڈوزر‘ کی عرفیت سے بھی جانا جاتا تھا۔ انہوں نے سفارتی کیریئر ویتنام سے شروع کیا اور ایشیا کے لئے نائب امریکی وزیر خارجہ کے علاوہ جرمنی مےں امریکی سفیر کے عہدے پر بھی فائز رہے۔ رچرڈ ہالبروک 24اپریل 1941ءکوپیدا ہوئے وہ اعلیٰ سفارتکار ہونے کے ساتھ صحافی ¾ مصنف ¾ پروفیسر اور انوسٹمنٹ بینکار بھی تھے ۔ وہ پیس کور میں بھی شامل رہے ہالبروک واحد امریکی عہدیدار ہیں جو دنیا کے دو مختلف خطوں کےلئے معاون وزیر خارجہ کے عہدے پر فائز رہے ۔وہ 1977ءسے 1981ءتک ایشیا اور 1991ءسے 1996ءتک یورپ کےلئے معاون وزیر خارجہ کے طور پر خدمات سر انجام دیتے رہے۔ سفارتی اور صحافتی حلقوں میں معروف رچرڈ ہالبروک کو اس وقت عوامی شہرت حاصل ہوئی جب انہوں نے بوسنیا میں دو متحارب دھڑوں کے درمیان امن معاہدے کےلئے کر دار ادا کیا۔ ہالبروک 1993-94ءمیں جرمنی میں امریکہ کے سفیر رہے 1999ءسے 2001ءتک انہوں نے اقوام متحدہ میں امریکہ کے سفیر کے طور پر کام کیا۔ 2004ءمیں انہوں نے سینیٹر جان کیری کی صدارتی مہم میں بطور ایڈوائزر فرائض سر انجام دیئے بعد میں وہ ہلیری کلنٹن کی صدارتی مہم میں شامل ہوگئے اور خارجہ پالیسی کے حوالے سے اعلیٰ ترین مشیر بن گئے۔ ہالبروک کو کلنٹن یا اوباما انتظامیہ کے وزیر خارجہ کے عہدے کا امیدوار بھی سمجھا جاتا تھا۔ 22جنوری 2009ءکو انہیں پاکستان اور افغانستان کےلئے خصوصی مشیر مقرر کیاگیا اور وہ براہ راست صدر براک اوباما اور وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کے تحت کام کر رہے تھے۔ 1972ءسے 1976ءتک میگزین ”فارن پالیسی“ کے منیجنگ ایڈیٹر رہے اس دوران انہوں نے نیوز ویک انٹر نیشنل کے کنٹریبیوٹنگ ایڈیٹر کے طورپر بھی کام کیا۔ 31مارچ 1977ءکو کارٹر انتظامیہ میں وہ مشرقی ایشیا اور بحر الکاہل کے امور سے متعلق معاون وزیر خارجہ بنے ۔وہ اس عہدے پر فائز ہونے والے کم عمر ترین امریکی تھے ۔1981ءتک وہ فرائض سر انجام دیتے رہے 1994ءسے 1996ءتک انہوںنے یورپی اور کینیڈین امورسے متعلق معاون وزیر خارجہ کے طورپر خدمات سرانجام دیں تاہم بعد میں انہوں نے ذاتی وجوہات کی بناءپر استعفیٰ دیدیا۔ ہالبروک کو بلقان بحران حل کرانے کےلئے قائم کی گئی مذاکراتی کمیٹی کی سربراہی کا اعزاز بھی حاصل ہے وہ ڈیٹن امن سمجھوتہ کے بھی چیف آرکیٹیکٹ تھے۔ 1997ءمیں ہالبروک کو قبرص اور بلقان کےلئے خصوصی ایلچی مقرر کیا گیا 1998اور 1999ءکے دور ان انہوںنے خصوصی صدارتی ایلچی کی حیثیت سے سربیا کی مسلح افواج اور کوسوو لبریشن آرمی کے درمیان تنازعہ کے خاتمے کےلئے کام کیا ۔مارچ 1999ءمیں وہ نیٹو کی بمباری شروع ہونے سے قبل سرب لیڈر میلازو وچ کو آخری الٹی میٹم دینے کےلئے بلغراد گئے انہوں نے بلقان میں اپنے تجربات سے متعلق متعدد مضامین بھی لکھے اور 1998ءمیںA War To End کے نام سے کتاب لکھی۔ اگست 1999ءمیں وہ بل رچرڈ سن کی جگہ اقوام متحدہ کےلئے امریکہ کے سفیر تعینات ہوئے۔ رچرڈ ہالبروک کو یورپ میں امن وآزادی کےلئے شاندار خصوصی خدمات انجام دینے پر جرمن وزارت دفاع کی طرف سے وینفرڈ وارنر میڈل بھی دیا گیا۔