لاہور (خصوصی نامہ نگار) سنی اتحاد کونسل نے نیٹو حملوں کے خلاف ملک گیر ”دفاعِ پاکستان مہم“ چلانے کا اعلان کر دیا اور اِس مہم کے سلسلے میں 23 دسمبر کو ”یومِ مذمت امریکہ“ منایا جائے گا اور اقوامِ متحدہ کے اسلام آباد دفتر میں ہزاروں علماءو مشائخ کے دستخطوں کے ساتھ احتجاجی یادداشت پیش کی جائے گی۔ 8 جنوری کو گوجرانوالہ میں دفاعِ پاکستان جلسہ ہو گا، اِس بات کا فیصلہ سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ فضل کریم کی زیر صدارت اہل سنت جماعتوں کی ”آل پارٹیز کانفرنس“ میں کیا گیا جس میں 35 سے زائد جماعتوں کے مرکزی قائدین نے شرکت کی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ نیٹو اور ڈرون حملے پاکستان کی خود مختاری اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، حکومت امریکہ سے فضائی راہ داری کا تعاون ختم کرے اور جیکب آباد، پسنی سمیت تمام ائیربیس امریکہ سے واپس لیے جائیں۔ حاجی حنیف طیب نے کہا کہ امریکہ اور اُس کے اتحادیوں نے پاکستان کی فوجی چوکی پر حملہ کرکے اپنی قبر کھودی ہے۔ پیر محمد افضل قادری نے کہا کہ مریکہ مذمت سے نہیں مرمت اور مزاحمت سے ٹھیک ہو گا۔ کانفرنس میں پیر سید محفوظ مشہدی، پیر اقبال شاہ، شیخ امجد علی چشتی، نواز کھرل، پیر افضل قادری، ضیاءاللہ قادری، حاجی حنیف طیب، مولانا نواز بشیر جلالی، نعیم عارف نوری، علامہ ڈاکٹر محمد اشرف جلالی، مولانا مجاہد عبدالرسول، مولانا محمد علی نقشبندی اور دیگر دینی رہنماﺅں نے شرکت کی۔ علاوہ ازیں کانفرنس میں متفقہ طور پر مختلف کی قراردادیں بھی منظور کی گئیں جن میں نیٹو کی سپلائی کو مستقل بند رکھنے، امریکہ سے فضائی راہ داری کا تعاون ختم کرنے، امریکہ کے ساتھ تمام اعلانیہ اور خفیہ معاہدے قوم کے سامنے پیش کرنے، نیٹو حملوں اور ڈرون حملوں کے خلاف عالمی سطح پر سفارتی مہم چلانے، کرپشن کے خاتمے کے لئے بلا امتیاز احتساب کا شفاف نظام وضع کرنے، حکمرانوں اور سیاستدانوں کے اثاثوں کی چھان بین کے لیے اعلیٰ سطحی کمیشن قائم کرنے، کالعدم تنظیموں کو نئے ناموں سے کام کرنے سے روکنے جیسی قرار دادیں شامل تھیں۔دریں اثنا صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ امریکی دباﺅ سے پاک آزاد خارجہ پالیسی ازسرنو تشکیل دی جائے اور خطے میں پاکستان، افغانستان، ایران، ترکی اور چین پر مشتمل نئے اتحاد کی کوششیں کی جائیں۔ امریکہ کو ہمیشہ کیلئے خدا حافظ کہہ کر امریکی اتحاد سے علیحدگی کا اعلان کر دیا جائے۔