اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت + ایجنسیاں) سپریم کورٹ نے میمو کیس میں سابق سفیر حسین حقانی کی بیرون ملک سفر پر پابندی کا فیصلہ واپس لئے جانے کی اپیل سماعت کے لئے منظور کر لی اور رجسٹرار آفس کا اعتراضات لگانے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ چیف جسٹس نے گذشتہ روز اپنے چیمبر میں سماعت کی اور دفتر سپریم کورٹ کو حکم دیا کہ اپیل کی سماعت کے لئے عدالت میں لگا دی جائے، اس اپیل کی سماعت اب 19 دسمبر کو لارجر بنچ میمو کیس کے ساتھ کرے گا۔ ایڈووکیٹ آن ریکارڈ چودھری اختر علی کا کہنا تھا کہ درخواست منظور ہونے سے حسین حقانی کے بیرون ملک سفر پر پابندی بھی ختم ہو جائے گی۔ دریں اثناءحسین حقانی نے کہا ہے کہ ملک میں ہی رہوں گا لیکن آئینی حق کے لئے عدالت سے رجوع کیا۔ سابق سفیر نے اس تاثر کو سختی سے مسترد کر دیا ہے کہ وہ صدر آصف زرداری کی دبئی روانگی کے وقت ان کے ساتھ باہر جانے کی کوشش کر رہے تھے۔ ملک کے صف اول کے ایک اخبار میں چھپنے والی ایک خبر اور کالم کے حوالے سے انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے اسے صحافتی اقدار اور اخلاقیات کے منافی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ خبر تخیلاتی اور افواہ پر مبنی ہے۔ حسین حقانی نے کہا کہ یہ خبر براہ راست مجھے سپریم کورٹ کی سماعت سے قبل بدنام کرنے کی کوشش ہے۔ اس خبر کے حوالے سے متعلق سپریم کورٹ کی توجہ بھی چاہیں گے۔