مہنگائی، قرضوں میں اضافہ، سٹیٹ بنک رپورٹ نے حکومتی دعوﺅں کی قلعی کھول دی، مشاہد اللہ

Dec 15, 2012


اسلام آباد + کراچی + لاہور (ثناءنیوز+کامرس رپورٹر + نوائے وقت نیوز) مسلم لیگ ن کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ سٹیٹ بینک کی تازہ ترین رپورٹ نے معاشی پالیسی کی قلعی کھول دی ہے اور حکومت کے کامیابیوں کے تمام تر دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔ حکمرانوں کومہنگے ترین بیرونی دورے کرنے کی بجائے ان کی مشکلات دور کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک کی رپورٹ میں حکومتی قرضوں میں اضافہ کی تصدیق نے عوام کی تشویش میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ علاوہ ازیں کراچی چیمبر کے صدر ہارون نے کہا ہے کہ شرح سود میں آدھا فیصد کمی معمولی ہے چیمبر کے تاجر ایک فیصد کمی کی توقع کر رہے تھے۔ صدر آل پاکستان کراچی انڈسٹریل الائنس میاں زاہد حسن نے کہا کہ شرح سود میں کمی سے سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔ علاوہ ازیں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور تاجر تنظیموں نے مارک اپ کی شرح میں نصف فیصد کمی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے سٹیٹ بینک آف پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ مارک اپ کی شرح آٹھ فیصد کرے۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فاروق افتخار،پیاف کے چیرمین سہیل لاشاری ،آل پاکستان انجمن تاجراں کے صدر اشرف بھٹی ،قومی تاجر اتحاد لاہور کے چیرمین راجہ حامد ریاض ،انجمن تاجران لنڈا بازار کے جنرل سیکرٹری نعیم بادشاہ ، انجمن تاجران آٹوپارٹس بادامی باغ کے صدر وقار اے میاں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں مد مقابل ممالک کامقابلہ کرنے کے لیے مارک اپ کی شرح کم از کم آٹھ فیصد کی سطح پر لانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان ٹائٹ مانیٹری پالیسی کے ذریعے افراط زر کی شرح پر قابو پانے میں ناکام ہوچکا ہے لہذا مارک اپ کی شرح بلند سطح پر رکھنے کا کوئی جواز نہیں۔

مزیدخبریں