لاہور : ڈاکوﺅں نے متعدد گھر لوٹ گئے‘ گوجرانوالہ میں مزاحمت پر سرکاری ملازم قتل


لاہور/ گوجرانوالہ (نامہ نگار/ نمائندہ خصوصی) لاہورکے مختلف علاقوں میں ڈاکوﺅں اور چوروںنے متعدد شہریوں سے لاکھوں روپے، زیورات، موبائل فون، گاڑیاں، موٹر سائیکلیں اور دیگر سامان سے لوٹ لےا۔ گوجرانوالہ میں مزاحمت پر ڈاکوﺅں نے سرکاری ملازم کو قتل کر دیا۔ ڈاکوو¿ں نے جنوبی چھاﺅنی کیولری گراﺅنڈ کے رہائشی عمر ریاض کے گھر گھس کر اہل خانہ کو یرغمال بنا کر تمام افراد کو ایک کمرے میں بند کر کے28لاکھ، باٹاپور میں مبشر علی کے گھر سے 8لاکھ، مانگا منڈی میں مدثر کے اہل خانہ کو رسیوں سے باند ھ کر 5لاکھ، نواں کوٹ میں احمد علی کے سے 4 لاکھ، گجر پورہ میں یاسین کے گھر سے 3لاکھ، فیکٹری ایریا فردوس پارک کے رہائشی افتخار کے گھر سے 2لاکھ 80ہزار روپے، زیورات ، موبائل فون اور دیگر سامان سے لوٹ لیا۔ ڈاکوو¿ں نے باغبانپورہ میں آصف سے ایک لاکھ،چوہنگ بی بی جان روڈ پر سواریوں کے بھیس میں ڈاکوو¿ں نے عبدالرحمن سے 4لاکھ کی ٹیکسی کار، موبائل اور نقدی، سکاﺅٹ پارک کے قریب مشتاق سے40ہزار روپے، پرانی انارکلی ناصر باغ کے قریب نعیم سے 30ہزار، سٹی رائیونڈ بلال مسجد کے قریب مقصود سے 12ہزار، موٹر سائیکل، موبائل فون، فیصل ٹاﺅن بی بلاک میں مکرم سے75ہزار، مانگا منڈی میں حنان شاہد سے31 ہزار،کوٹ لکھپت غازی روڈ راحیل اور اس کی فیملی سے 35ہزار، موبائل فون اور لیپ ٹاپ لوٹ لےا۔ شالیمار لنک روڈ پر واصف جاوید کی دکان کے تالے توڑ کر چور 23لاکھ روپے کا کپڑا اور دیگر سامان لے گئے۔ نولکھا سے شیخ بدر مجید، مسلم ٹاﺅن سے راشد کی گاڑیاں، بادامی باغ سے سعید، اسلام پورہ سے فہد، شاہدرہ سے فرحان، مصری شاہ سے علاءالدین ،جوہر ٹاﺅن سے خرم، ڈیفنس اے سے وقار، مصطفی آباد سے عرفان ، سرور روڈ سے سلیم، فیکٹری ایریا سے اختر، سول لائن سے اویس، مزنگ سے رمضان،گلشن راوی سے اعجاز، نواں کوٹ سے داﺅد،گلبرگ سے قادر اور زاہد عباس، اچھرہ سے ظفر کی موٹر سائیکلیںچوری کرلیں۔ سول لائن کے علاقہ میں ڈاکوﺅں نے مزاحمت پر سپرنٹنڈنٹ بورڈ کو فائرنگ کرکے قتل کردیا۔ ورثاءنے شدید احتجاج کیا۔ ٹائروں کو آگ لگا کر روڈ بلاک کردی۔ فیض عالم ٹاﺅن کا رہائشی اسلم بھٹی گوجرانوالہ بورڈ میں سپرنٹنڈنٹ آڈٹ تھا۔ تھانہ سول لائن کے علاقہ میں دو ڈاکوﺅں سے نقدی اور موٹر سائیکل چھین لی، مزاحمت پر ڈاکوﺅں نے اسے فائرنگ کرکے شدید زخمی کردیا اور فرار ہوگئے، اسلم بھٹی کو فوری طبی امداد کی فراہمی کےلئے ڈسٹرکٹ ہسپتال لایا گیا مگر حالت تشویشناک ہونے کے باعث اُسے لاہور ریفر کردیاگیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑگیا۔ مقتول کے ورثاءنے سیالکوٹ روڈ ایجوکیشن بورڈ آفس کے قریب سول لائن پولیس کے خلاف شدید احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔ مقتول چھ بچوں کا باپ تھا۔

ای پیپر دی نیشن