کراچی(سالک مجید/ وقائع نگار) سرکاری رپورٹس کے مطابق کراچی میں 14 لاکھ غیر قانونی تارکین وطن رہائش پذیر ہیں جن میں اکثریت بنگالی اور افغانی باشندوں کی ہے جبکہ دیگر ملکوں سے تعلق رکھنے والے افراد بھی غیر قانونی طور پر کراچی میں مقیم ہیں اور پاکستانی معیشت کا باقاعدہ حصہ بن چکے ہیں لیکن نادرا کو بھیجے گئے ریکارڈ میں صرف 1926 لوگوں کی تصدیق ہوسکی ہے اور کل 4021 کیسز میں 2095 کیسز کی تصدیق نہیں ہوسکی۔ حکومت نے غیر قانونی تارکین وطن کی رجسٹریشن کے لئے نارا جیسا ادارہ بنایا لیکن رضاکارانہ طور پر اپنی رجسٹریشن کرانے کے لئے لوگ آگے نہیں آتے اور ان میں خوف پایا جاتا ہے جبکہ غیر قانونی تارکین وطن کی رجسٹریشن کے لئے اب حکومت نے سخت ایکشن لینے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو حرکت میں لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ماہرین کے مطابق کراچی میں غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد سرکاری رپورٹ سے بھی کہیں زیادہ ہوسکتی ہے اور یہ دلچسپ حقیقت ہے کہ ان غیر قانونی تارکین وطن نے مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں اور دیگر تنظیموں کی سرپرستی حاصل کرکے شناختی کارڈ بھی بنوارکھے ہیں لیکن ان کے پاس پاکستان کی سٹیزن شپ نہیں ہے۔