لاہور (کامرس رپورٹر) بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دے کر اس سے آزادانہ تجارت کر نے اور وسط ایشیائی ریاستوں تک راہداری سہولت دینے سے پاکستان زرعی اجناس کی بڑی منڈیوں سے محروم ہو جائے گا، ملکی زراعت اور صنعت تباہ ہوجائے گی ۔ حکمران غیر ملکی آقاﺅں کو خوش کر نے کیلئے تجارت ،صنعت اور زراعت کو تباہ کر نے پر تلے ہوئے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار کسان بورڈ پاکستان کے صدر سردار ظفر حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اور کہا افغانستان اور وسط ایشیائی ریاستیں پاکستان کی زرعی اجناس اور ٹیکسٹائل کی بہت بڑی منڈیاں ہےں اور سالانہ اربوں روپے کی خوردنی اشیا ءاور ٹیکسٹائل بر آمد کی جاتی ہیں۔ بھارت کی نسبت پاکستان کے کسان کو زرعی مداخل پر تین سو اکیس ارب روپے سالانہ زیادہ خرچ کر نے پڑتے ہیں ۔ بھارت پہلے ہی ہماری چاول اور گندم کی مارکیٹ پر قبضہ کر چکاہے اب اسے امریکی اشاروں پر افغانستان کی بڑی زرعی منڈی بھی طشتری میں رکھ کر دی جا رہی ہے۔ پاکستان گندم اورگڑ کی بڑی منڈی سے ہاتھ دھو کر اربوں ڈالر ز کے زر مبادلہ سے محروم ہو جائے گا ۔انڈیا دیگر تجارتی اشیاءبھی سستے داموں بیچ کر ہماری زراعت صنعت اورتجارت کو تباہ کر دے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملک کی تجارت ، زراعت،صنعت،اور پانی کو تباہی سے بچانے کیلئے حکومت بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دینے کے معاہدے اور راہداری کی سہولت دینے سے باز رہے وگرنہ تباہ حال کسان بھارت کے ٹرکوں کو خود روکنے پر مجبور ہونگے۔
بھارت کو راہداری دینے سے پاکستان زرعی منڈیوں سے محروم ہو جائیگا: کسان بورڈ
Dec 15, 2012