سینٹ کمیٹی کا اجلاس، جہانگیر بدر کے گھر چھاپہ پر ڈی جی نیب نے معافی مانگ لی


اسلام آباد (ثناءنیوز + نوائے وقت نیوز) ڈائریکٹر جنرل نیب نے پنجاب ہاﺅس میں قائد ایوان سینیٹر جہانگیر بدر کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارنے کے حوالے سے معافی مانگ لی۔ انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ ایک ایجنسی کی پنجاب ہاﺅس میں سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپہ مارا گیا تھا۔ کمیٹی نے اسلام آباد پولیس سے چھاپے سے لاعلم رہنے ، چھاپہ مارنے والی گاڑیوںکو پنجاب ہاﺅس میں داخل ہونے کی اجازت دینے، گاڑیوں کے نمبرز کا رجسٹر میں اندراج نہ کرنے اور چھاپہ مارنے کی اجازت دینے والی اتھارٹی کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔کمیٹی نے اسلام آباد پولیس کی جانب سے متعلقہ ایجنسی کی شناخت چھپانے پر اسے اسلام آباد پولیس کی ناکامی قرار دیا ہے۔ خصوصی کمیٹی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کل کو کوئی بھی مشکوک شخص گاڑی پر سرکاری نمبر پلیٹ لگا کر پنجاب ہاﺅس میں حملے میں گھس سکتا ہے ۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے بتایا کہ ہم نے اسلام آباد پولیس کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے اور ان سے چار سوالات کے جواب مانگے ہیں۔ علاوہ ازیں خصوصی کمیٹی نے الیکشن کمشن آف پاکستان سے 4 دنوں میں ضابطہ اخلاق کے آئینی و قانونی تحفظ کے لئے ورکنگ پیپر مانگ لیا۔ خصوصی کمیٹی نے ضمنی انتخابات سے متعلق شکایات کے ازالے کے لیے الیکشن کمشن کی جانب سے کی گئی کارروائی کی تفصیلات بھی طلب کرلی ہیں۔ اجلاس کی کارروائی کے دوران تمام سیاسی جماعتوں نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ منصفانہ و غیر جانبدارانہ انتخابات کے انعقاد کے لئے الیکشن کمشن آف پاکستان کو مزید طاقت دی جائے گی۔ اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر جہانگیر بدر کی صدارت میں جمعہ کو پارلیمنٹ ہاﺅس میں ہوا۔ خصوصی کمیٹی نے بعض شہروں میں افغان باشندوں کی جانب سے شناختی کارڈز حاصل کرکے انتخابی فہرستوں مین اندراج کے معاملے کی تحقیقات کے لئے سینیٹر فتح محمد حسنی کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی قائم کردی ہے۔

ای پیپر دی نیشن