سری لنکا نے دوسرے ٹی 20 میچ میں پاکستان کو 24 رنز سے شکست دے کر سیریز 1-1 سے برابر کر دی اور پاکستان نے ٹاس جیت کر سری لنکا کو پہلے بیٹنگ دے کر اس میچ میں شکست کی بنیاد رکھ دی تھی۔ اگر پاکستان پہلے بیٹنگ کر تا توجیت کے 75 فیصد چانسز تھے ۔ اگر پاکستانی ٹیم میں وقار یونس، وسیم اکرم، عمران خان جیسا تیز باؤلنگ اٹیک ہوتا ہو تو ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کرنے کو کپتان کا ترجیح دینا سمجھ میں آ سکتا تھا۔ عثمان خان اور سہیل تنویر سے پہلے باؤلنگ کرنا سمجھ سے باہر تھا۔ سری لنکا نے 211 رنز بنا ڈالے اور پاکستان کی بیٹنگ آئی تو ٹیم کی ٹانگیں کانپ رہی تھیں۔عمر اکمل، صہیب مقصود، عمر امین اور بلاول بھٹی صرف 8 گیندوں پر اوپر نیچے آؤٹ ہو گئے ۔ اب 18 دسمبر سے 5 ون ڈے میچوں کی سیریز شروع ہو رہی ہے۔ ٹی 20 کے میچ دیکھنے کے بعد دونوں ٹیمیں متوازن لگ رہی ہیں اور بہت اچھے میچ دیکھنے کو ملیں گے۔ بلاول بھٹی، عمر امین اور احمد شہزاد نے کافی مایوس کیا ہے۔نئے لڑکوں کو موقع فراہم کرنا اچھی روایت ہے مگر افسوس عمر امین مسلسل فیل ہو گئے۔ بلاول بھٹی نے ایک میچ میں جو نام کمایا تھا بقیہ 4 میچوں میں گنوا دیا۔