لاہور (سٹاف رپورٹر+ نیوز ایجنسیاں) سرگودھا سے لاہور آنیوالی ٹرین میں ٹکٹ کے بغیر سفر کرنے والے 4 طالبعلموں نے سپیشل ٹکٹ ایگزامینر (ایس ٹی ای) ٹکٹ چیکر کو مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے ہلاک کر دیا جبکہ ٹرین میں سکیورٹی کی ڈیوٹی پر مامور ریلوے پولیس کے کانسٹیبل موقع سے غائب ہو گئے۔ وفاقی وزیر ریلوے کی ہدایت پر مقدمہ درج کرکے تین ملزموں کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارنا شروع کردیئے گئے جبکہ ایک ملزم خرم شہزاد موقع پر ہی گرفتار کر لیا گیا۔ سرگودھا سے لاہور آنے والی 124 ڈائون سرگودھا ایکسپریس شیخوپورہ ریلوے سٹیشن پہنچی تو شیخوپورہ کامرس کالج کے 4 طالبعلم ٹرین میں سوار ہو گئے۔ان کے پاس کوئی ٹکٹ نہیں تھی۔ ایس ٹی ای رانا شبیر نے 4 طالبعلم عادل، بشارت، خرم شہزاد اور بلال سے ٹکٹ چیک کروانے کو کہا تو انہوں نے سٹوڈنٹس کے طور پر اپنا تعارف کروایا جس پر ایس ٹی ای نے کہا قانون کے مطابق سٹوڈنٹس بھی ٹکٹ لے کر ٹرین میں سفر کرتے ہیں لہٰذا اپنی ٹکٹ بنوائو۔ اس دوران ایس ٹی ای نے مذکورہ چاروں طالبعلموں کی ٹکٹ بنا دی جس پر طالب علموں اور ایس ٹی ای میںہاتھا پائی ہوئی۔ مسافروں نے طالب علموں اور ایس ٹی ای کے درمیان جھگڑا ختم کروا دیا۔ لاہور پہنچنے پر طالب علموں اور ایس ٹی ای میں دوبارہ تلخی ہوگئی جس پر ریلوے پولیس پہنچ گئی جو طالب علموں کو تھانے لے آئی جبکہ ایس ٹی ای رانا شبیر بھی پولیس کو حالات سے آگاہ کرنے کے لئے تھانے پہنچ گیا جہاں بات چیت جاری ہی تھی کہ اچانک ایس ٹی ای رانا شبیر کی طبعیت خراب ہوگئی جس کے باعث میو ہسپتال منتقل کرنے کی کوشش کے دوران راستے میں ہی دم توڑ گیا۔وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے انسپکٹر جنرل ریلوے پولیس کو ہدایت کی ہے کہ ملزمان کی جلد ازجلد گرفتاری یقینی بنائی جائے اور انکے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا دوران ڈیوٹی ہلاکت ایک شہادت ہے اور متوفی کے ورثاء کو تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی جس کے لئے جنرل منیجر آپریشنز کو احکامات جاری کردیئے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے آئی جی کو حکم دیا ملزمان کی گرفتاری یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے ریلوے حکام کو یقین دلایا اس واقعہ میں ملوث ملزمان خواہ کتنے ہی بااثر کیوں نہ ہوں وہ قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکیں گے۔