لاہور+ بھونیشور (سپورٹس رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) بھارت میں کھیلی جانے والی 35 ویں چیمپئنز ٹرافی ہاکی ٹورنامنٹ کا ٹائٹل اولمپک چیمپئن جرمنی نے جیت لیا ہے۔ ٹورنامنٹ کے فائنل میں جرمنی نے سخت مقابلے کے بعد پاکستان ٹیم کو 2-0 سے شکست دی۔ ٹورنامنٹ ڈائریکٹر کی جانب سے پاکستان ٹیم کے دو کھلاڑیوں کو عائد کی جانے والی پابندی کے باعث فائنل میچ میں پاکستان ٹیم کو 16کھلاڑیوں کی خدمات حاصل تھیں اسکے باوجود پاکستانی ٹیم نے اچھا کھیل پیش کیا مگر میچ کے پہلے کوارٹر میں کوئی ٹیم گول کرنے میں کامیاب نہ ہوسکی تاہم جرمنی کی ٹیم پہلے ہاف میں میچ پر چھائی رہی۔ میچ کے 18 ویں منٹ میں جرمنی کی جانب سے کرسٹوفر ویسلے نے فیلڈ گول کے ذریعے اپنی ٹیم کو برتری دلائی جسے پاکستانی کھلاڑیوں نے اتارنے کی بھرپور کوشش کی مگر کئی یقینی مواقع ضائع کئے۔ میچ کے تیسرے کوارٹر میں بھی جرمنی کی ایک گول سے برتری برقرار رہی۔ میچ ختم ہونے سے تین منٹ قبل جرمنی کی جانب سے دوسرا گول فلورین فوچ نے فیلڈ پلے کے ذریعے گول کرکے ٹیم کو چپمپئن بننے کی یقینی بنا دیا۔ اس سے قبل کھیلے جانے والے تیسری پوزیشن کے میچ میں آسٹریلیا نے میزبان بھارت کو شکست دیکر کانسی کا تمغہ اپنے نام کیا۔ ہالینڈ نے ارجنٹینا کو ہرا کر پانچویں جبکہ انگلینڈ نے بیلجیم کو شکست دیکر ساتویں پوزیشن حاصل کی۔ جرمنی نے گولڈ میڈل اور پاکستان نے دوسری پوزیشنپر چاندی کا تمغہ جیتا ہے۔ میچ کا پہلا ہاف کسی گول کے بغیر برابر رہا۔ جرمنی کے فارورڈ ویزلے نے دوسرے ہاف میں پہلا گول کرکے اپنی ٹیم کو برتری دلائی۔ دوسرے ہاف کے اختتام پر جرمنی کو پاکستان کے خلاف صفر کے مقابلے میں ایک گول کی برتری حاصل رہی۔ چوتھے ہاف میں جرمنی کھلاڑی فوشنز نے پاکستان کے خلاف ایک اور گول کرکے فیصلہ کن برتری دلا دی۔ پاکستان سے ہارنے کے بعد بھارتی تماشائیوں نے جرمنی کو سپورٹ کیا۔ انہوں نے جرمنی کی حمایت والے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، پابندی کے باعث امجد علی اور محمد توثیق کی جگہ تصور عباس اور عمران بٹ کھیلے۔ پاکستانی کھلاڑیوں نے گول کرنے کے کئی مواقع ضائع کئے۔ جرمنی کی طرف سے فارورڈ ویزلے اور فوشنز نے ایک، ایک گول کرکے ٹیم کو فتح دلائی۔ پاکستان کے کھلاڑیوں نے جرمن گول پوسٹ پر متعدد حملے کئے مگر بے سود رہے۔ دوسری جانب آسٹریلیا نے بھارت کو ایک کے مقابلے میں دو گول سے شکست دیکر تیسری پوزیشن حاصل کرلی۔ بھارت ٹورنامنٹ میں چوتھی پوزیشن حاصل کرسکا ہے۔ آسٹریلوی کھلاڑیوں نے ہوم گراﺅنڈ پر بھارتی کھلاڑیوں کو خاک چٹا دی، شکست در شکست نے بھارتی کھلاڑیوں کو پاگل کر دیا۔ بھارتی ہاکی ٹیم نے پاکستان سے ہار کا غصہ آسٹریلوی کھلاڑیوں پر نکال دیا، دباﺅ میں آکر ایک بھارتی کھلاڑی میچ کے دوران آسٹریلوی کھلاڑی سے لڑ پڑا اور اس نے آسٹریلوی کھلاڑی کو دھکے دئیے۔ تاہم ریفری نے معاملہ رفع دفع کرایا۔ بھارتی کھلاڑی کھیل کے دوران اپنی روایتی بدتمیزی پر اتر آئے اور ریفری بیچ بچاﺅ کراتے رہے۔ پاکستان نے آخری بار 1998ءمیں چیمپئنز ٹرافی کا فائنل کھیلا تھا اس وقت ہالینڈ نے اسے شکست دی تھی۔ 9بار چیمپئنز ٹرافی جیتنے والی جرمنی کی ٹیم 2009ءکے بعد پہلی بار فائنل کھیلی ہے۔
لاہور (سپورٹس رپورٹر) بھارتی ہاکی فیڈریشن کی دھمکیاں بالآخر کام کر گئیں۔ انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے دباﺅ میں آ کر چیمپیئنز ٹرافیز ٹورنامنٹ کے میزبان ملک بھارت کو خوش کرنے کے لئے پاکستان کے دو کھلاڑیوں محمد توثیق اور امجد علی پر ایک میچ کی پابندی لگا دی گئی جبکہ شفقت رسول کو وارننگ دی گئی ہے۔ پاکستان ٹیم کے کھلاڑیوں نے بھارت کے خلاف سیمی فائنل میچ میں تاریخی کامیابی کے بعد گراﺅنڈ میں خوشی منائی تھی جس پر بھارتی میڈیا اور بھارتی شائقین کو یہ بات راس نہ آئی، انہوں نے ایف آئی ایچ کو درخواست کی کہ وہ پاکستانی کھلاڑیوں کے خلاف کارروائی کرے۔ بھارتی ہاکی فیڈریشن کی انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کو دی جانے والی دھمکی کام کر گئی اور آئی ایچ ایف نے دباﺅ میں آ کر پاکستان کے دو کھلاڑیوں جن کی جانب سے تحریری معافی نامہ بھی جمع کرایا گیا تھا پر ایک ایک میچ کی پابندی عائد کر دی۔ اس سے قبل بھارت کی پاکستان سے دشمنی کھل کر سامنے آ گئی، وہ پاکستان سے شکست پر حواس باختہ ہو گیا۔ بھارتی ہاکی فیڈریشن نے کہا کہ بھارت میں آئندہ کسی بین الاقوامی ایونٹ کا انعقاد نہیں کیا جائے گا، بھارتی ہاکی فیڈریشن کے سربراہ نریندر بترا نے کہا کہ جشن کے نام پر پاکستانی کھلاڑیوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اپنی منطق کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارت سے غیر مشروط معافی مانگے، اپنے کھلاڑیوں کا رویہ درست کرے۔ نریندر بترا نے کہا کہ پاکستان جب تک معافی نہیں مانگے تب تک بھارت اور پاکستان آپس میں میچ نہیں کھیلیں گے۔ فیڈریشن آف انٹرنیشل ہاکی کے نمائندے کا کہنا تھا کہ پاکستانی کھلاڑیوں کا رویہ فتح کا جشن منانے کے دائرے سے باہر تھا، ان کی حرکت ایسی نہیں تھی جسے اس کے معیار کے مطابق ناقابل قبول کہا جا سکے۔ اس کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں پاکستانی ٹیم پر کسی قسم کی پابندیاں نہیں لگائی جائیں گی کیونکہ ہو سکتا ہے کہ پاکستانی کھلاڑیوں نے شائقین کے رویئے کے ردعمل میں ایسا کیا ہو۔ بین الاقوامی تنطیم کا مزید کہنا تھا کہ شہناز شیخ نے انہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ آئندہ اس قسم کے رویئے کا اعادہ نہیں ہوگا۔