سرینگر(کے پی آئی+اے این این) مقبوضہ کشمیر کے دارلحکومت سری نگر میں مزید12 کشمیری نوجوانوں کو بھارتی فورسز پر پتھراو کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ سری نگر میں پتھراؤ کرنے والے نوجوانوں کے خلاف کریک ڈائون شروع کر دیا گیا ہے ۔ پولیس حکام کے مطابق مزید 52 سنگ بازوں کی شناخت ہوگئی ہے انہیں جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔ ریاستی اخبار کے مطابق پولیس کے سینئر آفیسر نے بتایا کہ شہر خاص میں داعش اور پاکستان کے جھنڈے لہرانے والوں کی بھی شناخت کی گئی ہے اگرچہ کئی ایک کو گرفتار بھی کیا گیا ہے تاہم تحقیقات کے دوران پتہ چلا ہے کہ مذکورہ نوجوان شوقیہ طور پر جھنڈے لہرارہے ہیں۔ دوسری جانب کل جماعتی حریت کانفرنس(ع) کے سربراہ میرواعظ عمرفاروق نے کہا ہے پاکستان اور بھارت کشمیر کو نظر انداز کرکے آگے نہیں بڑھ سکتے اس لیے کشمیر کو کورایشو تسلیم کرکے کشمیریوں کو اعتماد میں لیا جائے۔ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جامع مذاکرات کی بحالی کا خیر مقدم کیا ۔بٹہ مالو سرینگر میں ایک پر وقار تقریب کے دوران 2014 کے تباہ کن سیلاب سے متاثرہ خاندانوں میں دارالخیر میرواعظ منزل کے اکھ اکس پروگرام کے تیسرے مرحلے پر تعمیر کئے گئے سات مکانوں کے مالکانہ حقوق مستحق افراد کو تفویض کئے۔ اس موقعہ پر میرواعظ نے کشمیری عوام اور مزاحمتی قیادت کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ بے پناہ عوامی قربانیوں کے پیش نظر آج بین الاقوامی برادری مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق حل کرانے پر زور دے رہی ہے۔ ۔ علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر میں لاپتہ افراد کیس میں ملو ث ٹر یٹوریل فوجی اہلکار کو آج منگل کو دوبارہ جو ڈیشنل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جائیگا۔160بٹالین ٹر یٹورئل فوجی اہلکار منظور خواجہ پر الزام ہے کہ اس نے درد پورہ کرالہ پورہ کے دو شہریوں غلام جیلانی کھٹانہ اور میر حسین کھٹانہ کو اپنے گھروں سے اپنے ساتھ لے جاکر لاپتہ کر دیا جس کے بعد لو احقین کی درخواست پر رواں مہینے کی 8تاریخ کو پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے 9دسمبر کو عدالت میں پیش کیا تھا۔ دوسری جانب ترال میں آتشزدگی کے واقعہ میں مکان جل کر خاکستر ہوگیا جس کے نتیجہ میں4کنبے بے گھر ہوگئے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق غلام نبی آہن گر کے مکان میں گزشتہ شب اچانک آگ بھڑک اٹھی جس نے مکان کو آناً فاناً اپنی لپیٹ میں لے لیا۔