نئی دہلی (آئی اےن پی+نوائے وقت رپورٹ) بھارت مےں پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط نے کہا ہے کہ پا کستان بھارت مذاکرات اےک اور دہشت گرد حملے کی صورت مےں پٹڑی سے نہےں اترےں گے، بھارت نے ےقےن دہانی کرائی ہے کہ دہشت گردی پاکستان بھارت مذاکرات پر اثر انداز نہےں ہوگی، نئی دہلی کو بھی سمجھنا چاہئے کہ جب تک ہم بات چےت نہےں کرےں گے اس وقت تک ہم اپنے مسائل حل نہےں کرسکتے، ہمےں بداعتمادی کی فضا کو ختم کرنا ہوگی۔ بھارتی اخبار ”انڈےا ٹوڈے “ کو انٹروےو مےں عبدالباسط نے کہاکہ پاکستان بھارت قومی سلامتی کے مشےروں نے مستقبل مےں کسی بھی دہشت گرد حملے کی صورت مےں اس پر ردعمل پر بھی تبادلہ خےال کےا ،وزےراعظم نوازشرےف نے ہمےشہ بھارت سے مذاکرات کی اہمےت پر زور دےا ہے ،نئی دہلی مےں کےا تبدےلی آئی ہے مجھے نہےں معلوم ہم بھارت کی جانب سے پالےسی مےں تبدےلی کا خےر مقدم کرےں گے۔ مسئلہ کشمیر کا حل پاکستان بھارت مذاکراتی عمل کے نتائج میں سب سے اہم کامیابی ہو گی۔ دونوں ممالک میں بد اعتمادی کی اصل اور بنیادی وجہ کشمیر ہے اور کچھ نہیں اگر کشمیر کے مسئلے کو حل کیا جاتا ہے تو اعتماد خودبخود بحال ہو جائے گا۔ عبدالباسط سے یہ بھی پوچھا گیا کہ اگر پاکستان داﺅد ابراہیم اور حافظ سعید اور ذکی الرحمن لکھوی کو بھارت کے حوالے کر دیتا ہے تو مذاکراتی عمل پر اس کا مثبت اثر پڑے گا اس کے جواب میں پاکستانی ہائی کمشنر نے کہا مذاکراتی عمل کا سب سے اہم نتیجہ مسئلہ کشمیر کاحل ہو سکتا ہے۔ پاکستان اور بھارت میں ایسی قوتیں موجود ہیں جو رابطوں کو بحال ہوتے نہیں دیکھنا چاہتیں البتہ ہم صورتحال کو ان کے پاس رہن نہیں رکھ سکتے، انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ آئندہ سال 3اپریل کو کولکتہ میں ہونے والے ورلڈ ٹی ٹوئٹی کے فائنل میں پاکستان اور ہندوستان کی ٹیمیں مدمقابل ہوں گی۔ انہوں نے کہا میری نظریں پاکستان اور ہندوستان کے درمیان دوطرفہ کرکٹ تعلقات کی بحالی پر مرکوز ہیں۔علاوہ ازیں عبدالباسط نے حریت رہنماﺅں سے ملاقات کی ہے بھارتی میڈیا کے مطابق ڈیڑھ گھنٹے کی ملاقات میں حریت رہنماﺅں نے جموں کشمیر کی حالیہ صورتحال پر پاکستانی ہائی کمشنر کو بریفنگ دی، ملاقات میں سشما سوراج کی سرتاج عزیزسے ملاقات پر بات چیت ہوئی حریت رہنماﺅں نے کہا کہ کشمیر سے متعلق پالیسی اسی طرح آگے بڑھانے کی ضرورت ہے، پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے کہا ہے کہ حریت رہنماﺅں سے ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت رہنماﺅں نے پاکستانی ہائی کمشنر کو بزرگ رہنما علی گیلانی کا پیغام پہنچایا، پیغام میں پاکستان کو کشمیر سے متعلق موقف پر قائم رہنے کی بات کی گئی اور کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آواز اٹھانے کیلئے کہا۔پاکستانی ہائی کمشنر سے ملاقات کرنیوالے حریت رہنماﺅں میں پیر سیف اللہ شاہ اور الطاف احمد شاہ شامل تھے۔