نئی دہلی (نیوز ڈیسک) ایک سال قبل بھارتی ریاست گجرات کے ساحل کے قریب مبینہ پاکستانی دہشت گردوں کی کشتی کو دھماکے سے اڑانے کا اعتراف کر کے مودی حکومت کو خفت کا شکار کرنے پر انڈین کوسٹ گارڈ کے ڈی جی بی کے لوشالی کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا۔ انکی برطرفی کا فیصلہ بھارتی محکمہ داخلہ کے بورڈ آف انکوائری نے گزشتہ روز سنایا انکوائری کی تکمیل میں 3ماہ لگے اس قبل مارچ میں ڈی جی بی کے لوشالی کو ان کی ذمہ داریوں سے ہٹا دیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ یکم جنوری 2015ءکی رات بھارتی حکام نے گجرات کے قریب مبینہ پاکستانی دہشت گردوں کی کشتی تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ، بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے بڑے اعتماد سے دعویٰ کیا کہ کشتی میں سوار 4 مشتبہ پاکستانی افراد دھماکہ خیز مواد لے کر بھارتی گجرات میں داخل ہونا چاہتے تھے۔ ان کے پاکستانی میری ٹائم حکام سے رابطے تھے مگر پکڑے جانے کے خوف سے ان دہشت گردوں نے اپنی کشتی کو دھماکے سے اڑا لیا۔ بھارتی میڈیا اس واقعہ کی حقیقت پر سوالات اٹھا ہی رہا تھا کہ کوسٹ گارڈ کے سربراہ بی کے جوشی نے دھواں دھار پریس کانفرنس کر ڈالی جس میں انہوں نے دعویٰ کیا پاکستانی کشتی انہوں نے میزائل کے ذریعے اڑانے کا حکم کوسٹ گارڈ کو دیا اس بیان سے مودی سرکار کی بہت سبکی ہوئی بعد میں پتہ چلا کہ مرنے والے عام سمگلر تھے جو ڈیزل لیکر بھارت آ رہے تھے۔
برطرف
”مبینہ پاکستانی کشتی اڑانے کا تنازع“ بھارتی کوسٹ گارڈ کے ڈی جی لوشالی ملازمت سے بھی برطرف
Dec 15, 2015