ممتاز احمد بڈانی
وقار شہید کرکٹ ٹورنامنٹ کشمیر الیون طائف کی جانب سے کرایا گیا جس میں بارہ ٹیموں نے حصہ لیا۔ اس ٹورنامنٹ میں اہم بات یہ تھی کہ یہ طائف میں پہلا ایسا ٹورنامنٹ تھا جس میں پاکستان ہی نہیں بلکہ انڈین اور سری لنکا کی ٹیموں نے بھرپور حصہ لیا۔ جس میں کشمیر الیون، پاکستان الیون، کھوسہ الیون، پنجاب الیون، کنڈلنکہ الیون، جیش الیون، طائف الیون، پاک کشمیر الیون، یوتھ الیون لاہور بادشاہ الیون، لنکہ الیون، الضافین الیون نے حصہ لیا۔ پول میچز سے آگے آنے والی ٹیمیں جس کے درمیان کواٹر فائنل ہوا۔ کشمیر الیون بمقابلہ یوتھ الیون، پاکستان الیون بمقابلہ الضافین الیون، طائف الیون بمقابلہ پنجاب الیون، کھوسہ الیون بمقابلہ، یوتھ الیون، پاکستان الیون، کھوسہ الیون اور طائف الیون سیمی فائنل میں پہنچنے میں کامیاب ہوئیں۔ اسطرح یوتھ الیون کا مقابلہ پاکستان الیون سے ہوا اور کھوسہ الیون کا مقابلہ طائف الیون کے درمیان ہوا۔اسی طرح کھوسہ الیون اور پاکستان الیون فائنل میں پہنچنے میں کامیاب رہیں۔ گزشہ روز کبری امیر محمد گرائونڈ میں کھوسہ الیون اور پاکستان الیون کے درمیان فائنل میچ کھیلا گیا۔ اس فائنل میچ میں سینکڑوں پاکستانیوں نے بھر پور شرکت کی۔ اس فائنل میں ٹاس جیتتے ہوئے پہلے پاکستان الیون کے کپتان امداد حسین نے پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا آٹھویں اوور اٹھانوے سکورز بنانے کے بعد پوری ٹیم آئوٹ ہوگئی۔اس طرح تین وکٹوں کے نقصان پر کھوسہ الیون اپنا ہدف ساتویں اوور میں ہی پورا کر کے فائنل میچ اپنے نام کرلیا۔ اس فائنل میچ میں مین آف دی میچ شعیب کھوسہ رہے جنہوں نے 37 سکورز اور تین وکٹیں حاصل کیں۔ بیسٹ بیسٹمین آف دی ٹورنا منٹ حسن کھوسہ الیون اینڈ بیسٹ بائولر آف ٹورنامنٹ رفیق کھوسہ الیون رہے۔ پاکستان الیون کے عثمان کو بیسٹ کیپر آف دی ٹورنامنٹ قرار دیا گیا۔ جیتنے والی ٹیم کے کپتان منظور کھوسہ کو ونر کپ جبکہ رنر ٹیم کے کپتان امداد حسین کو رنر کپ دیا گیا۔ اور نقد انعام سے بھی نوازا گیا۔ ونر اور رنر ٹیم کے کھلاڑیوں میں ٹرافی میڈل و انعامات تقسیم کئے گئے۔ اس فائنل تقریب میں خصوصی طور پر عمران بھٹی چوہدری سرفراز احمد، افضل کشمیری امجد کشمیری اور زاہد خان وغیرہ شامل تھے۔ جبکہ سٹیج سیکرٹری کے خدمات ماجد کشمیری نے ادا کئے۔