اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + آن لائن) قائداعظم یونیورسٹی چرس اور شراب بیچنے والوں کے نرغے میں آ گئی۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی شروع کر دی۔ ڈین فیکلٹی آف بائیولوجیکل سائنسز وسیم احمد نے سینٹ کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف کیا کہ یونیورسٹی کے احاطے میں گاڑی کھڑی کرتے ہی منشیات فروش آ جاتا ہے۔ سینٹ کمیٹی نے یونیورسٹی احاطے میں آپریشن کی ہدایت کر دی۔ علاوہ ازیں سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ و انسداد منشیات نے افغانستان سے پاکستان اور دنیابھر میں منشیات کی سمگلنگ اور یہاں دہشتگردی کی کارروائیوں کی مذمتی قرارداد پارلیمنٹ میں لانے کا فیصلہ کرتے ہوئے منشیات کے دھندہ میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانون سازی کا فیصلہ کیا ہے۔ نارکوٹکس کنٹرول ڈویژن کے حکام نے قائمہ کمیٹی کو بریفنگ میں انکشافات کیے کہ اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں منشیات کا استعمال ہو رہا ہے جبکہ قائد اعظم یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے مطابق یونیورسٹی میں طلباء میں افسوسناک حد تک منشیات کا استعمال اور جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے ،حکومت یہاں انسداد منشیات فورس اور پولیس کی چوکیاں قائم کرے ۔یونیورسٹی کی زمینیں واگزار کرائی جائیں۔ غیر قانونی رہائشی کالونیاں سکیورٹی رسک ہیں ۔انسداد منشیات کنٹرول ڈویژن کے مطابق ایک سروے کے مطابق 4 سکولزمیں منشیات کی سپلائی اور استعمال ہو رہا ہے جس میں 3 سرکاری سکولز اور ایک نجی تعلیمی ادارہ شامل ہے ۔30 اپریل 2016 ء تک 155 افراد پکڑے گئے 136 افراد مجرم رجسٹرڈ ہوئے۔ قائمہ کمیٹی نے چیئرمین سی ڈی اے سے اسلام آباد کی حدود میں غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیز کی فہرست اور کتنے این او سی ،لے آئوٹ کی منظوری ہوئی، کتنی زمین ہائوسنگ سوسائٹیز نے ناجائز ہتھیائی اور سرکاری اداروں کو ان سوسائٹیز کے مالکان نے کیسے اربوں روپے کانقصان پہنچایا کی مکمل تفصیلات آئندہ اجلاس میں طلب کر لی ہیں۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی سینیٹر رحمٰن ملک نے کہا افغانستان سے ایک طرف پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیاں کی جارہی ہیں دوسری طرف منشیات کی سپلائی بھی دھڑا دھڑ ہو رہی ہے نہ صرف پاکستان متاثر ہو رہاہے بلکہ دنیا بھر میں افغانستان سے سپلائی لائن ہے انسانوں کا قتل کیا جا رہا ہے منشیات کے دھندے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ سینیٹر طاہر مشہدی نے کہا گزشتہ دنوں میں لاہور کی ایک یونیورسٹی میں منشیات کے استعمال سے ایک طالب علم جاں بحق ہو گیا جاوید عباسی نے کہا ایک این جی او نے جو حقائق پیش کیے ہیں اپنی رپورٹ میں وہ اگر غلط ہیں تو اس پر پابندی عائد کی جائے، قائد اعظم یونیورسٹی میں منشیات کے استعمال اور دھندہ بارے بات کرتے ہوئے ڈین فیکلٹی سائنسز ڈاکٹر وسیم نے کہا یونیورسٹی میں طلباء میں تین کیٹیگریز کی منشیات استعمال ہو رہی ہے ، ایک شراب ، دوسری چرس ، تیسری ایک گولی ہے جو 12 سے 15 ہزار تک کی لاہور سے منگوائی جا رہی ہیں۔