ملتان(سپیشل رپورٹر) سیشن جج ملتان کی عدالت میں توڑپھوڑپرمقدمہ درج ہونے کے خلاف وکلاءنے جیل بھرو تحریک کاآغازکرتے ہوئے 20 وکلاءنے گرفتاری دے دی ہے۔ اوررات گئے تک دھرناجاری رکھنے کے ساتھ وکلاءکے خلاف درج مقدمہ خارج کرنے اورگرفتاروکلاءکی رہائی تک دھرناجاری رکھنے کااعلان کیاگیاہے اور آج پورے پورے جنوبی پنجاب میں وکلاءنے عدالتی بائیکاٹ اور ریلیوں کا اعلان کر دیا ۔ نیو جوڈیشل کمپلیکس میں سہولیات کی عدم فراہمی کے خلاف بدھ کے روز وکلاءنے جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کی تھی۔ 50 کے قریب مرد وخواتین وکلاءاورکلرکس کے خلاف دہشت گردی کے تحت مقدمہ درج کیاگیا جس پر وکلاءگزشتہ روزضلع کچہری احاطہ میں اکٹھے ہوگئے اورملی نغموںکو چلاکررقص کرنے کے ساتھ نعرے لگاتے رہے اور خطاب کرتے ہوئے صدرہائیکورٹ بارشیرزمان قریشی نے کہاکہ وکلاءمقدمات سے گھبرانے والے نہیں ہیں اوروکلاءکے ساتھ مسلسل زیادتی کی جارہی ہے اس لئے وکلاءجھوٹے مقدمہ کے اندراج کے خلاف دھرنادیں گے۔صدرڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ملتان محمدیوسف زیبرنے کہاکہ کالے کوٹ کے تقدس اورملک کی حفاظت کے لئے جیل جانے اورمقدمات سے نہیں گھبرائیں گےاور اس کے لئے جیل بھروتحریک کے آغازکااعلان کرتے ہیں کیونکہ وکلاءاورملتان کے عوام کے حق پر جس طرح شب خون ماراگیاہے اس کی کسی طورپر پذیرائی نہیں کی جاسکتی ہے۔جنرل سیکرٹری ڈسٹرکٹ بارملتان سید انیس مہدی نے کہاکہ مقدمہ کے اندراج کے بعدرات گئے وکلاءکے گھروں پر چھاپے مارے گئے اورمشتاق حیدرٹیپوکوگرفتارکرنے کے ساتھ گھر میں توڑپھوڑبھی کی گئی ہے جس کی مذمت کرتے ہیں۔سابق صدرہائیکورٹ بار محموداشرف خان نے کہاکہ وکلاءپرالزام لگانے کے لئے بانی پاکستان کی تصویر توڑنے کے ساتھ پرچم کی بے حرمتی کی گئی جس پر کارروائی کریں گےاور اس طرح کے الزامات کی مذمت کرتے ہیں۔اس موقع پر مرزافرخ بیگ،محمداسلم راو¿،میمونہ نقوی اورفرزانہ کوثرنے بھی خطاب کیاہے۔بعدازاں وکلاءنے چوک کچہری کوچاروں جانب سے ٹریفک کے لئے گاڑیاں اور رکاوٹیں کھڑی کرکے بلاک کردیااوروکلاءنے دھرنادینے کے ساتھ نعرے بازی شروع کردی۔اس موقع پرپولیس کی بھاری نفری پہلے سے موجودتھی بعدازاں ایس پی کینٹ ڈاکٹرفہد نے صدرہائیکورٹ بار شیر زمان قریشی کومقدمہ میں ملوث وکلاءکو گرفتارکرنے کے لئے کہاجس پر صدربارنے کہاکہ وہ اوران کے ساتھی گرفتاری کے لئے تیارہیں توایس پی کے حکم پر قیدیوں کےلئے استعمال ہونے والی وین منگوائی گئی تاہم اس موقع پر وکلاءنے مزاحمت کرتے ہوئے کہاکہ زیادہ گاڑیاںمنگوائی جائیں وہ قائدین کو اکیلے گرفتار نہیں ہونے دیں گے اور سب اکٹھے گرفتاری دیں گے تاہم سابق صدرہائیکور ٹ بارمحموداشرف خان نے اعلان کیا کہ پہلے مرحلے میں صرف مقدمہ میں نامزد وکلاءگرفتاری دیں گے جس پر سب سے پہلے صدرہائیکورٹ بارشیرزمان قریشی نے گرفتاری دی تو انھیں پھولوں کے ہارپہنائے گئے اوراس کے بعد محمود اشرف خان ،خالداشرف خان ،ڈسٹرکٹ بارکے صدرمحمدیوسف زبیر،جنرل سیکرٹری سیدانیس مہدی،نشیدعارف گوندل،مرزافرخ بیگ،سیداقبال مہدی زیدی،سیداشتیاق علی شاہ،مدثر زیدی، ارشد صابر میﺅ،ناصر محمود خان ،رانا محبوب،محمدزبیر،حسین فاروق ہاشمی،محمدامتیازچوہدری،سعودخان بلوچ،طارق منج،محبوب بن خورشید اوردیگرنے گرفتاری دے دی جبکہ مقدمہ میں نامزدکئی وکلاءگاڑی بھرجانے کی وجہ سے رہ گئے اس دوران سابق صدرڈسٹرکٹ بارممتازنورٹانگرہ کی قیادت میں کئی وکلاءپولیس وین کے اوپرچڑھنے کے ساتھ سامنے سڑک پر لیٹ گئے اورسب کوگرفتارکرنے یا گرفتاررہنماو¿ں کورہاکرنے کامطالبہ کیاتاہم گرفتاروکلاءکے کہنے پر وین کے آگے سے ہٹ گئے جس پر وین کوپولیس لائن لے جایاگیابعدازاں وکلاءنے قالین منگواکرباقاعدہ دھرنادے دیااورچوک کچہری کو رکاوٹوں کے ساتھ رسی لگاکر چاروں جانب سے بندکردیاگیا۔ ذرائع کے مطابق پولیس کو اعلیٰ حکام کی جانب سے ہدایات ملی تھیں کہ ہر صورت میں مقدمہ میں نامزد وکلاءکو گرفتار کیا جائے جس کے بعد پولیس نے پہلے چھاپوں کا بھی پروگرام بنایا تھا تاہم ایک اعلیٰ پولیس افسر کی مداخلت پر چھاپوں کا یہ پروگرام ملتوی کر دیا گیا ذرائع نے بتایا کہ پولیس ہی کے ایک اعلیٰ افسر نے ملتان کے اہم وکلاءرہنما¶ں کو ٹیلیفون کیا اور رضاکارانہ گرفتاریاں دے دینے سے متعلق کہہ دیا جس کے بعد وکلاءنے احتجاجی ریلی کے آخر میں اپنی گرفتاریاں پیش کرنے کا اعلان کر دیا تھا گزشتہ روز حسب وعدہ وکلاءڈسٹرکٹ بار روم سے باہر نکلے اور ریلی کے اختتام پر پولیس کو گرفتاریاں پیش کر دیں۔ ادھر ممبرپنجاب بارکونسل خواجہ قیصربٹ نے کہاکہ وکلاءنے آج تک پرامن تحریک چلائی ہے لیکن سپریم کورٹ تک ان کی شنوائی نہیں کی گئی ہے اورجس طرح وکلاءکو عدالتیں منتقل نہیں کرنے کاکہہ کردھوکے میں رکھاگیااس طرح کل رات تک بارکونسل کے عہدیداروں کوکوئی کارروائی نہیں کرنے کی یقین دہانی کراکے جھوٹے الزامات پرمبنی مقدمہ درج کرادیاگیاہے اس لئے اب مطالبہ ہے کہ وکلاءکوضلع کچہری میں حاصل سہولیات کے برابرجوڈیشل کمپلیکس میں سہولیات دی جائیں ورنہ احتجاج جاری رہے گا اورعدالتوں کوکام نہیں کرنے دیاجائےگا۔اس موقع پروکلاءکی جانب سے مسلسل نعرے بازی جاری رہی اوروکلاءکی جانب سے خطابات کاسلسلہ بھی جاری رہانیز ڈسٹرکٹ باراوروکلاءکی جانب سے دھرنادینے والوں کے لئے کھانے پینے ، کے انتظامات بھی کئے گئے ہیںبعدازاںسابق ممبر پاکستان بارمرزاعزیز اکبر بیگ سہ پہر کے وقت دھرنامیں شامل ہو گئے شرکاءکے اصرار پر یقین دلایا کہ وہ بھی کچہری کی واپسی منتقلی کا مطالبہ کرتے ہیں وکلاءنے رات گئے تک دھرنا جاری رکھاہوا تھا اور شرکاءسے پاکستان بھر کے مختلف بارلیڈرز موبائل فون کے ذریعے خطاب کرتے رہے۔ وکلاءکی گرفتاریوں کے خلاف ڈسٹرکٹ اور ہائیکورٹ بار کے سینکڑوں وکلاءنے دن رات کے لئے چوک کچہری پر دھرنا دے دیا وکلاءنے گزشتہ رات بذریعہ فون اور ٹیلیفون پیغامات گھر جانے والے وکلاءکو چوک کچہری پر بلا لیا جبکہ وکلاء نے گھروں سے کھانے پینے اور رہنے کا سامان بھی منگوا لیا دھرنا میں خواتین وکلاءکی بھی بڑی تعداد شریک ہو گئی رات گئے وکلاءنے لکڑیاںجلا کر وہاں رات بسر کرنے کے انتظامات کئے۔ وکلاءکے گھر والوں کی بڑی تعداد بھی موقعہ پر جمع ہو گئی جو احتجاجی وکلاءکے لئے گھروں سے رہنے کے لئے بسترے ‘ کمبل‘ رضائیاں ‘ تکیے جبکہ کھانے کے لئے مختلف اشیاءبھی لیکر آگئی قبل ازیں وکلاءدھرنے میں گرفتاروکلاءکو مختلف تھانوں میں منتقل کرنے اورمذاکرات ہونے کے اعلانات کئے گئے اس ضمن میں وکلاءکو بتایاگیاکہ وکلاءکوپہلے پولیس لائن پھرتھانہ بی زیڈاوروہاں سے تھانہ چہلیک منتقل کردیاگیاہے جبکہ بعدمیں پولیس حکام کی جانب سے وکلاءکورہاکرنے اور وکلاءکی جانب سے مقدمہ خارج ہونے تک رہانہیں ہونے کامطالبہ کیاگیاہے نیز وکلاءکومذاکرات کی پیشکش بھی کی گئی ہے۔وکلاءنے مذاکرات ناکام ہونے پر مطالبات تسلیم ہونے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پولیس نے وکلاءکو غیر مشروط طور پر رہا کرنے کا فیصلہ کیا مر حوالات میں موجود وکلاءنے رہا ہونے سے انکار کر دیا وکلاءکا م¶قف تھا کہ اب وکلاءمطالبات کے تسلیم کئے جانے تک ازخود گرفتار ہی رہیں گے۔دریں اثناءکچہری چوک چاروں جانب بلاک کرنے کی وجہ سے شہریوں کو رات گئے تک مشکلات کا سامنا رہا جبکہ پولیس اہلکاروں سے تلخ کلامی کے ساتھ تشددکے واقعات بھی ہوتے رہے۔گزشتہ روز دوپہر سے رات گئے کچہری چوک بلاک رہا جبکہ پولیس اور وکلاءکی جانب سے رکاوٹیں کھڑی ہونے کی وجہ سے چاروں جانب ٹریفک کی لمبی قطاریں لگی رہیں جبکہ شہریوں کی جانب سے زبردستی گاڑیاں گذارنے کی کوشش پر پولیس اہلکاروں اور وکلاءکے ساتھ متعدد شہریوں کی سارا دن تلخ کلامی جاری رہی۔ اس دوران شہریوں کو تشددکا نشانہ بھی بنایا گیا ہے۔ نیز خواتین اور بزرگوں پیدل چل کر چوک کچہری کو عبورکرنا پڑا اور رات گئے تک مختلف سڑکوں پر رش رہا۔ دوسری جانب وکلاءکو جوڈیشل کمپلیکس میں سہولیات کی عدم فراہمی کے معاملہ پر پنجاب بارکونسل کا اجلاس آج لاہور میں منعقد ہوگا۔ یاد رہے کہ ممبران پنجاب بارکونسل خواجہ قیصر بٹ اور سید منصور شاہ بخاری کی جانب سے ریکوزیشن دی گئی تھی کہ جوڈیشل کمپلیکس میں وکلاءکو سہولیات دیئے بغیر عدالتیں منتقل کردی گئی ہیں جس سے وکلاءاور سائل پریشانی کا شکار ہیں جس کے لئے لائحہ عمل طے کیا جائے جس پر جنوبی پنجاب کے تمام ممبران پنجاب بارکونسل کا اجلاس طلب کر لیاگیاہے۔گزشتہ روز بھی عدالتوں کی منتقلی اور نیو جوڈیشل کمپلیکس میں سہولیات دینے کے مطالبات تسلیم نہ ہونے کے خلاف وکلاءکی جانب سے مکمل عدالتی بائیکاٹ کیا گیا جو آج بھی جاری رہے گا۔ اس سلسلے میں وکلاءمقدمات کی پیروی کے لئے عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے جس کی وجہ سے بیشتر مقدمات کی سماعت ملتوی کردی گئی ہے۔ دریں اثناءگزشتہ روز ہائیکورٹ و ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشنز ملتان کی جانب سے مکمل عدالتی بائیکاٹ کیا گیا اورآج بھی مکمل عدالتی بائیکاٹ کیا جائےگا۔ وہاڑی سے نامہ نگار کے مطابق ملتان میں وکلاءکے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے خلاف ڈسٹرکٹ بار وہاڑی کے وکلاءنے مکمل ہڑتال کی اور کوئی وکیل عدالتوں میں پیش نہ ہوا جس کی وجہ سے دور دراز سے آنے والے سائلین کی مشکلات اور پریشانی میں اضافہ ہوگا۔ اس موقع پر صدر بار راﺅ شیراز رضا، جنرل سیکرٹری رائے عام اسلم، سابقہ سیکرٹریز چودھری شہزاد نواز، چودھری ندیم اکرم پرویز، رانا محمد اکبر، سینئر قانون دان میاں محمد غفور و دیگر نے کہا کہ پو لیس نے ملتان کے وکلاءکے خلاف جھوٹا بے بنیاد مقدمہ درج کیا ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ خانیوال سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق ملتان کے وکلاءسے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے گزشتہ روز ڈسٹرکٹ بار میں مکمل ہڑتال کی گئی کوئی وکیل کسی عدالت میں پیش نہیں ہوا۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ بار کے صدر چوہدری عمر چیمہ، جنرل سیکرٹری راجہ سہیل ظفر، چوہدری سعید اختر، اظہر عباس، چوہدری عبدالجبار، ملک عطاءالرحمن نے کہا کہ ملتان کے وکلاءکے خلاف پرچے فوری خارج اور نئی کچہری میں چیمبروں، واش رومز سمیت دیگر سہولتیں دی جائیں۔ مظفر گڑھ سے نامہ نگار کے مطابق مظفرگڑھ ڈسٹرکٹ بار کے وکلاءنے ملتان کے وکلاءسے اظہار یکجہتی کے لئے گزشتہ روز ہڑتال کر دی۔ ڈسٹرکٹ بار مظفرگڑھ کے وکلاءکے مطابق جب تک ملتان کے وکلاءکی جانب سے ہڑتال جاری رہیگی تب تک ڈسٹرکٹ بار مظفرگڑھ کے وکلاءبھی ہڑتال پر رہینگے۔ وکلاءعدالتوں میں پیش نہ ہوئے اور وکلاءکی ہڑتال کے باعث عدالتی امور بھی معطل رہے۔
وکلاءگرفتاریاں
دوسرا انٹرو
تیسرا انٹرو