اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی ضمانتی مچلکوں پر رہائی کیخلاف نیب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ اگر ملزم کیخلاف ناقابل ضمانت دفعات ہیں تو گرفتار کیوں نہیں کیا؟ احتساب عدالت نے ملزم کو رہا کرکے غیرقانونی کام کیا اگر ملزم کو پیشی یقینی بنانے کے لئے گرفتار کیا تو اب کیوں جیل بھیجنا ہے؟ نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ احتساب عدالت نے کیپٹن صفدر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔ ملزم کو ائرپورٹ سے گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا تو احتساب عدالت نے جیل بھجوانے کی بجائے مچلکوں پر رہا کردیا، ملزم کو تفتیش کے لئے گرفتار نہیں کرنا بلکہ ملزم کی عدالت عالیہ سے ضمانت کے بغیر رہائی غیرقانونی ہے۔ کیپٹن صفدر کے وکیل نے کہا کہ احتساب عدالت نے ملزم کی عدالت حاضری یقینی بنانے کے لئے وارنٹ گرفتاری جاری کیے اور پیشی کے بعد مچلکوں پر رہا کرنے کا حکم دے دیا ،احتساب عدالت کا فیصلہ قانون کے مطابق ہے۔ دوران سماعت کمرہ عدالت میں کیپٹن (ر) صفدر کے موبائل فون کی گھنٹی بجنا شروع ہوگئی جس پر عدالتی اہلکاروں نے کیپٹن صفدر کا موبائل فون ضبط کرلیا۔ بعدازاں عدالت کی جانب سے ایک ہزار روپے جرمانہ عائد کرنے پر انہیں موبائل فون واپس کردیا ہے۔
کیپٹن صفدر کی رہائی کیخلاف نیب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ ‘عدالت میں فون بجنے پر ایک ہزار جرمانہ
Dec 15, 2017