لاہور+ ملتان (وقائع نگار خصوصی+ سپیشل رپورٹر) ملتان بار تنازعہ سے متعلق پنجاب بار کونسل نے اور لاہور ہائیکورٹ بار نے آج ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔ پنجاب بار کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی چیئرمین عظمت بخاری نے کہا ہے کہ وکلاء کے خلاف طاقت کا استعمال غیر آئینی ہے۔ وکلاء کے خلاف مقدمات اور گرفتاریاں غیر قانونی ہیں، پنجاب بار کونسل نے مطالبہ کیا کہ حکومت وکلاء کے خلاف مقدمات اور گرفتاریاں واپس لے۔ لاہور ہائیکورٹ بار ذرائع کے مطابق آج صبح لاہور ہائی کورٹ میں اہم مقدمات کی سماعت کے بعد مکمل ہڑتال کی جائے گی۔ دوسری جانب مقدمات درج ہونے کے خلاف وکلاء نے جیل بھرو تحریک کا آغاز کرتے ہوئے 20 وکلاء نے گرفتاری دے دی ہے اور رات گئے تک دھرنا جاری رکھنے کے ساتھ وکلا کے خلاف درج مقدمہ خارج کرنے اور گرفتار وکلاء کی رہائی تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا اور آج پورے جنوبی پنجاب میں وکلاء نے عدالتی بائیکاٹ اور ریلیوں کا اعلان کر دیا۔ صدر ہائیکورٹ بار شیر زمان قریشی ینے کہا کہ وکلاء مقدمات سے گھبرانے والے نہیں ہیں اور وکلاء کے ساتھ مسلس زیادتی کی جا رہی ہے اس لئے وکلاء جھوٹے مقدمہ کے اندراج کے خلاف دھرنا دیں گے صدر ڈسٹرکٹ بار شیر زمان قریشی نے کہا کہ وکلاء مقدمات سے گھبرانے والے نہیں ہیں اور وکلاء کے ساتھ مسلسل زیادتی کی جا رہی ہے اس لئے وکلاء جھوٹے مقدمہ کے اندراج کے خلاف دھرنا دیں گے۔ صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی اشن ملتان محمد یوسف زبیر نے کہا کہ کالے کوٹ کے تقدس اور ملک کی حفاظت کیلئے جیل جانے اور مقدمات سے نہیں گھبرائیں ۔