لاہور/ اسلام آباد (کامرس رپورٹر + نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) آئی ایم ایف مشن چیف ہیرلڈ فنگر نے کہا ہے کہ پاکستان میں ترقی کی شرح 5.6 فیصد رہنے کی توقع ہے جو مثبت اعشاریہ ہے۔ پاکستان میں سکیورٹی، بجلی فراہمی کی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔ انفراسٹرکچر، سرمایہ کاری، زراعت کے شعبے میں بہتری آئی ہے۔ سٹیٹ بنک کی طرف سے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت تبدیل کرنے کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ روپے کی قیمت میں تبدیلی آنے والے وقت میں بہت اہم ہو گی۔ روپے کی قیمت میں تبدیلی کے لیے دبائو نہیں ڈالا۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے روپے کی قدر کم کرنا اچھی بات ہے۔ آئی ایم ایف ڈالر کی قدر میں اضافے کا حامی ہے، شرح تبادلہ میں ایڈجسٹمنٹ اچھا اقدام ہے جس سے پاکستان کی برآمدات پرمثبت اثر پڑے گا۔ لاہور سے کامرس رپورٹر کے مطابق ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر بڑھ گئی، انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 43 پیسے کم ہو کر110 روپے 9 پیسے رہ گئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت فروخت 45پیسے کی کمی سے 111.05 روپے ہو گئی ہے۔ انٹر بینک مارکیٹ میں جمعرات کے روز ڈالر 110 روپے 70 پیسے تک فروخت ہوا تاہم ٹریڈنگ کے دوران ڈالر کی قیمت میں کمی دیکھی گئی اور کاروباری اوقات کے اختتام پر روپے کی قدر ڈالر کے مقابلے میں 110 روپے 9 پیسے پر بند ہوئی۔ ایک روز قبل کی کلوزنگ 110 روپے 52 پیسے تھی۔ ماہرین کے مطابق ڈالر کی قدر میں کمی کی ایک وجہ عالمی مارکیٹ میں ڈالر کی بے قدری ہے۔ اسلام آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان کے بیرونی سیکٹر کے حوالے سے تشویش ظاہر کی ہے اور کہا ہے آئندہ عام انتخابات تک اس میںمزید مشکلات درپیش ہوں گی۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ’’پوسٹ پروگرام‘‘ مذاکرات کے اختتام پر مشن کے سربراہ ہیرالڈ فنگر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان کے اندر سیاسی عدم استحکام نے ملک کو معاشی ترقی کے راستے سے جدا کردیا ہے۔ پاکستان کو اس وقت مشکل وقت کا سامنا ہے اور اس بات کی ضرورت ہے استحکام کو برق رو رکھا جائے اور مالیاتی استحکام بھی قائم رکھا جائے۔ انہوں نے کہا پاکستان 6 فیصد گروتھ ریٹ کا ہدف حاصل نہیں کرسکے گا۔ 5.6 فیصد کی گروتھ حاصل ہونے کی توقع ہے۔ قبل از انتخابات انتخابی مہم معیشت کیلئے مشکلات پیدا کرسکتی ہے۔ معیشت پہلے ہی دبائو کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ توقع رکھتے ہیں حکومت عام انتخابات سے قبل استحکام کو یقینی بنائے گی۔ ہم دیکھ رہے ہیں بیرونی سیکٹر اور زرمبادلہ پر دبائو رہے گا۔ انہوں نے سٹیٹ بینک کی طرف سے روپے کی قدر میں کمی کی اجازت کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا روپے کی قیمت میں کمی کے تسلسل سے بیرونی ایڈجسٹمنٹ میں مدد ملے گی۔ اس سے برآمدات اور معاشی ترقی میں اضافہ ہوگا۔
ڈالر 45 پیسے نیچے سٹیٹ بنک کا روپے کی قدر کم کرنا اچھی بات دبائو نہیں ڈالا آئی ایم ایف
Dec 15, 2017