اسلام آباد (محمد صلاح الدین خان) بادی النظر میں محسوس ہوتا ہے نااہلی کیس میں عمران خان کو نااہل قرار نہ دیئے جانے جبکہ جہانگیر ترین کے نااہل ہونے کا امکان ہے، سپریم کورٹ میں 14نومبر کو نااہلی کیس کی آخری سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل نعیم بخاری کا موقف تھا کہ اثاثوںکے غلط ہونے یا 2002ء کے گوشواروں میں غلط بیانی کی بنیاد پر 2013کے الیکشن میں نااہل قرار دیا جاسکتا ہے؟وہ تقریبا نوے فیصدسے زائد اثاثوں کی منی ٹریل اور دستاویزات عدالت میں پیش کرچکے ہیں۔ دوران سماعت چیف جسٹس کی آبزرویشن تھی کہ سچ بولنے والے کو اپنی بات یاد نہیں رکھنی پڑتی یہ کام دوسرے کرتے ہیں، بے ایمانی کا تعین مواد سے ہونا ہے اور تمام مواد سے دیکھناہے کہ یہ بے ایمان آدمی ہے کہ نہیں ہم سچ کی تلاش میں ہیں ۔ آئینی ماہرین کی رائے ہے کہ پانامہ کیس میں رقم ملک سے باہر گئی جبکہ عمران ناہلی کیس میں رقم ملک میں لائی گئی ، متعلقہ قانون کے مطابق ایسی فارن فنڈنگ کا ریکارڈ پیش کرنا لازمی ہوتا ہے اور ناکامی پر میجر پلانٹی رقم (ضبط ہونا) یا ان جسٹی فائی رقم کو قومی خزانہ میں جمع کرانا ہوتا ہے اس بنیاد پر کسی کو عوامی عہدے کے لیے نااہل قرار نہیں دیا جاسکتا ، نا اہل قرار یے جانے کا معاملہ آئین کے آرٹیکل 62,63(صادق امین )سے متعلق ہے۔
0عمران خان کے نا اہل نہ ہونے جہانگیر ترین کے ہوجانے کا امکان
Dec 15, 2017