کشمیر میں مظالم کی مذمت قرارداد کا حصہ‘ ایشیائی پارلیمانی اسمبلی میں بھارت کو سفارتی شکست

Dec 15, 2019

اسلام آباد(آن لائن) ترکی کے شہر اناطولیہ میں ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں بھارت کو بین الاقوامی فورم پر سفارتی شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ بیرسٹر محمد علی سیف نے موثر انداز میں کشمیر کے مسلے پر پاکستانی موقف پیش کیا جس کی وجہ سے بھارت کو اے پی اے کی قرارداد میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق شق کو نکالنے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ اس موقع پر 42 رکن ممالک اور20 سے زائد مبصرین نے پاکستان کے موقف کی تائید کی۔ بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا بھارت انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوث ہے۔ انہوں نے بھارتی وفد کے کشمیر سے متعلق نقطہ نظر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری نے آج اپنا فیصلہ سنا دیا ہے اور بھارت کو حقائق تسلیم کرنے چاہئیں۔ بھارتی افواج نے مقبوضہ کشمیر میں بدترین تشدد کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ اے پی اے کے سالانہ اجلاس میں بھارت کو اس وقت سفارتی شکست کا سامنا کرنا پڑا جب اے پی اے نے پاکستان کے اسرار پر مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کے سلسلے میں مذمتی شق کو قرارداد کا حصہ بنا دیا۔ پاکستانی وفد کی قیادت سینیٹر بیرسٹر محمد علی سیف کر رہے ہیں۔ بھارتی وفد کے اراکین ایک دوسرے کے منہ تکتے رہ گئے۔ بیرسٹر محمد علی سیف نے عالمی ضمیر کو جنجھوڑتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو جرات کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی زیادتیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لینا ہوگا۔ ایشیائی قیادت اور عالمی برادری نے آج اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ بھارت کی حقائق تسلیم کرنے چاہئیں، بھارت انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوث ہے۔ بھارتی افواج نے علاقے میں بدترین تشددکا بازار گرم کر رکھا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے اور ہم خطے کی ترقی چاہتے ہیں۔ انھوں نے اے پی اے میں شریک ممالک کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ایشائی قیادت کو ایشیا کے مسائل کے حل کے لئے خود اقدامات کرنے ہوں گے۔

مزیدخبریں