اسلام آباد ( آن لائن ) پاکستان اور پولینڈ میں دوطرفہ سیاسی مشاورت کا ساتواں دور وارسا میں منعقد ہوا ، جس میں سیاست ، معیشت ،تجارت ، سرمایہ کاری ، تعلیم اور ثقافتی شعبوں سمیت تعلقات کے تمام پہلوئوں کا جائزہ لیا گیا جبکہ بین الاقوامی اور علاقائی اہمیت کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ دفتر خارجہ کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق مشاورت کے دوران سپیشل سیکرٹری (یورپ) ڈاکٹر امان راشد اور انڈر سیکرٹری آف سٹیٹ برائے مشرقی پالیسی و ایشیائی پالیسی مارسین پرزیڈیکز نے اپنے متعلقہ وفود کی قیادت کی ، دونوں اطراف نے دوستانہ اور قریبی نوعیت کے دوطرفہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ سپیشل سیکرٹری ڈاکٹر امان راشد نے پولینڈ کے وفد کو کاروباری ماحول کی بہتری اور کاروباری آسانیاں پیدا کرنے سمیت پاکستان میں ہونے والی حالیہ پیش رفتوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے پولینڈ کے کاروباری حلقوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے زور دیا کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول سے استفادہ کریں۔پولینڈ کے وفد کومقبوضہ کشمیر کی حیثیت کو تبدیل کرنے کیلئے بھارت کی جانب سے 5 اگست کے بعد سے اٹھائے گئے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی۔ پاکستان کی طرف سے بین الاقوامی برداری پر زور دیا گیا کہ وہ بھارت پر دبائو ڈالیں کہ وہ جموںوکشمیر میں مظالم کا سلسلہ بند کرے اور عالمی برداری مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کیلئے بھی اپنا کردار ادا کرے۔ پولینڈ کے وفد کو افغانستان میں امن و مفاہمتی عمل کیلئے پاکستان کی حمایت پر بھی بریفنگ دی گئی۔پولینڈ کی جانب سے افغان امن عمل میں پاکستان کے تعمیری کردار کی تعریف کی گئی۔ پولش وفد کے سربراہ نے پاکستانی کمپنیوں کو پولینڈ میں موجود مواقعوں سے استفادہ کرنے کی دعوت دی اور موسمی تغیر کے چیلنجیز سے نمٹنے کیلئے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ دونوں اطراف میں دوطرفہ تعاون بالخصوص زراعت اور جدید ٹیکنالوجیز کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ پاکستان۔پولینڈ دوطرفہ سیاسی مشاورت کا اگلا دور اسلام آباد میں منعقد ہوگا جس کیلئے تاریخ کا اعلان باہمی اتفاق سے کیا جائے گا۔