بلدیاتی انتخابات اور مردم شماری کے حتمی نتائج جاری نہ کرنے کے خلاف درخواست پر اٹارنی جنرل اور کیبنیٹ سیکریٹری کو بھی نوٹس جاری

سندھ ہائیکورٹ نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات اور مردم شماری کے حمتی نتائج جاری نہ کرنے کے خلاف پاسبان کی درخواست پر اٹارنی جنرل اور کیبنیٹ سیکریٹری کو بھی نوٹس جاری کردیئے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر اٹارنی جنرل سے کابینہ اجلاس سے متعلق پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔ منگل کو سندھ ہائی کورٹ میں سندھ میں بلدیاتی انتخابات اور مردم شماری کے حمتی نتائج جاری نہ کرنے کے خلاف پاسبان کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ کراچی کو بلدیاتی انتخابات سے محروم رکھا گیا جارہا ہے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ مردم شماری کے نتائج کا معاملہ طے ہوگیا، کمیٹی نے سفارشات وفاقی کابینہ کو بھجوادی۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ آپ چاہتے ہیں مردم شماری کے بغیر بلدیاتی انتخابات کا حکم دیں ، آپ 2017کے مردم شماری کے نتائج ابھی تک جاری نہیں کرسکے کس کی نااہلی ہے ؟۔ درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ مردم شماری کی نتائج کا بہانہ بناکر بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کی جارہی ہے۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ ہمارے حکم پر نتائج کا معاملہ حل ہوا ہے ورنہ آپ یہ بھی نہیں کرتے، امید ہے کابینہ جلد اسے حتمی شکل دے دے گی۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے جارہے۔ بعد ازاں عدالت نے درخواست پر اٹارنی جنرل اور کیبنیٹ سیکریٹری کو بھی نوٹس جاری کردیئے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر اٹارنی جنرل سے کابینہ اجلاس سے متعلق پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے مزید سماعت 26 جنوری تک ملتوی کردی۔

ای پیپر دی نیشن