نیب وقت ضائع کررہا اسلام آباد ہائیکورٹ زرداری کیخلاف 8ارب کا ریفرنس قانون سے تجاوز قرار

Dec 15, 2021

اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل ڈویژن بنچ نے آصف علی زرداری کے خلاف 8ارب سے زائد کی مشکوک ٹرانزکشن ریفرنس کو قانون سے تجاوز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ قانون کے مطابق نہ ہونے کی وجہ سے نیب کے سارے کیسز خراب ہو جاتے ہیں۔ نیب اس ریفرنس سے انکم ٹیکس کا معاملہ نکال کر آئندہ سماعت پر عدالت کو مطمئن کرے۔ گذشتہ روز آصف زرداری کی بریت اپیل پر سماعت کے دوران سابق صدر کے وکیل فاروق ایچ نائیک اور نیب پراسیکیوشن ٹیم عدالت پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ نیب کو ریفرنس بنانے سے پہلے یہ معاملہ ایف بی آر کو بھیجنا چاہیے تھا، ایف بی آر کا اختیار تھا کہ آصف علی زرداری کا مکمل آڈٹ بھی کر سکتا ہے۔ عدالت نے کہاکہ انکم ٹیکس کے کسی آرڈر کو ریفر کیے بغیر آصف زرداری کے خلاف ریفرنس بنا کر دکھائیں۔ چیف جسٹس  اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیے کہ نیب جس راستے پر چل رہا ہے وہ صرف اپنا وقت ضائع کر رہا ہے، نیب قانون سے بالاتر نہیں ہے۔ وہ انکم ٹیکس کا آرڈر خود سے کالعدم کیسے قرار دے سکتا ہے، ایف بی آر کے اسسمنٹ آرڈر کو کالعدم قرار دینے کا اختیار نیب کے پاس نہیں، نیب کیس ایف بی آر کو بھیج دے انکے پاس معاملے کو دیکھنے کا اختیار ہے۔ فاروق ایچ نائیک ایڈووکیٹ نے کہا کہ آصف زرداری پر فرد جرم عائد کرنے سے پہلے بریت کی درخواست دائر کی، احتساب عدالت کو نیب کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کرنا چاہیے تھا۔ جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے مطابق صرف مجسٹریٹ کے سامنے بیان کی کوئی وقعت نہیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ویلتھ سٹیٹمنٹ میں آصف زرداری نے پراپرٹی کی قیمت 53 ملین لکھی۔ چیف جسٹس نے استفسار کیاکہ نیب انکم ٹیکس ڈکلیریشن کے معاملے میں کس طرح پڑ سکتا ہے، کیا انکم ٹیکس کے Deemed assessment order کو نیب کالعدم قرار دے سکتا ہے، انکم ٹیکس آرڈر کو کالعدم قرار دلوائے بغیر نیب ریفرنس کس طرح بنا سکتا ہے۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ میں عدالت کی بات کی تائید کرتا ہوں، ان کیسز کی تفتیش ایف آئی اے نے کی، سپریم کورٹ کے حکم پر نیب کو منتقل ہوئے۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہاکہ سپریم کورٹ نے نیب کو غیرقانونی اقدام کرنے کا تو نہیں کہا، احتساب عدالت نے اس اہم نکتے کو بھی دیکھنا ہے، یا پھر یہ عدالت اس کو سوال بنا کر احتساب عدالت کو بھیج دے۔ عدالت نے مذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ کیس کی سماعت 19 جنوری تک ملتوی کر دی۔ احتساب عدالت کے ڈیوٹی جج محمد اعظم خان کی عدالت نے نیو یارک پراپرٹی کیس میں آصف زرداری کی ضمانت قبل از گرفتاری میں توسیع کر دی۔ گزشتہ روز سماعت کے دوران آصف زرداری کے وکیل بیرسٹر شیراز راجپر اور نیب پراسیکیوٹر سہیل عارف عدالت پیش ہوئے۔  زرداری کو عدالت میں پیش ہوئے بغیر عبوری ضمانت میں 11 جنوری تک توسیع  گئی۔ احتساب عدالت نے آصف زرداری کی ایک روزہ حاضری سے استثنا کی درخواست بھی منظور کر لی۔
زرداری کیس

مزیدخبریں