واشنگٹن+ کابل + پشاور(صباح نیوز+ این این آئی+ اے پی پی+نوائے وقت رپورٹ) امریکہ نے افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کے منجمد اثاثے جاری کرنے کے مطالبے پرکہا ہے کہ یہ بہت پیچیدہ اور چیلنجنگ معاملہ ہے، افغان منجمد اثاثے جاری نہ کرنے کی کئی وجوہات ہیں، افغان منجمد اثاثے جاری کرنے سے متعلق فی الحال کوئی اپ ڈیٹ نہیں ہے جبکہ افغانستان کے نئے طالبان حکمران نے لڑکیوں اور خواتین کے لیے تعلیم کے سازگار ماحول اور ملازمت دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ ادھر چین کی جانب سے عطیہ کردہ موسم سرما کے سامان کی دوسری کھیپ افغانستان کے دارالحکومت کابل پہنچ گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ترجمان وائٹ ہائوس نے افغان وزیر خارجہ کے مطالبے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ افغان منجمد اثاثوں کے بارے میں اتحادیوں، شراکت داروں کیساتھ مل کر جائزہ لے رہے ہیں۔ وائٹ ہائوس ترجمان کا کہنا ہے کہ افغانستان کے منجمد اثاثوں کے ناقابل رسائی رہنے کی کئی وجوہات ہیں، افغان منجمد اثاثوں کے حوالے سے نائن الیون متاثرین نے مقدمہ کیا ہوا ہے، طالبان امریکا اور اقوام متحدہ کی جانب سے پابندیوں کی فہرست میں شامل ہیں اور طالبان کو فائدہ پہنچائے بغیر افغان عوام تک منجمد اثاثوں کی رسائی بھی بنیادی سوال ہے علاوہ ازیں امریکی وزارت دفاع پینٹاگون نے واضح کیا ہے کہ کابل میں ہونے والے ڈرون حملے پر کسی امریکی فوجی یا عہدیدار کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ ترجمان پینٹاگون جان کربی نے کہا وزیر دفاع لائیڈآسٹن کو کابل ڈرون حملے سے متعلق رپورٹ ملی جس میں احتساب کی تجویز نہیں تھی۔جان کربی کا کہنا تھا کہ جو کچھ ہوا‘ وہ عملدرآمد میں کوتاہی تھی، غفلت، بے انتظامی اور ناقص قیادت نہیں تھی، وزیر دفاع نے کابل حملے سے متعلق رپورٹ میں دی گئی تجاویز کی منظوری دیدی ہے۔ وزیردفاع نے مزید احتسابی عمل کے لیے ہدایات نہیں دیں۔ ادھر افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی نے بتایا کہ طالبان حکومت تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتی ہے اور اس کا امریکہ سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ انہوں نے واشنگٹن اور دیگر ممالک پر زور دیا کہ وہ 10 ارب ڈالر سے زیادہ کے فنڈز جاری کریں جو 15 اگست کو طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد منجمد کر دیئے گئے تھے۔ وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کہا کہ افغانستان کے خلاف پابندیوں کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا، افغانستان کو غیر مستحکم بنانا یا کمزور افغان حکومت کا ہونا کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔علاوہ ازیں نگران حکومت کے نائب وزیر برائے مہاجرین ارسلا خروتی اور افغانستان میں چین کے سفیر وانگ یو نے کابل میں حوالگی کی تقریب میں شرکت کی۔موسم سرما کے سامان کی اس کھیپ میں 70,000 سے زائدکمبل اور 40,000 سے زائد کوٹ شامل ہیں۔افغانستان کے 6 رکنی وفد نے وزیر تعلیم مولوی عبدالباقی حقانی کی قیادت میں پشاور یونیورسٹی کا دورہ کیا۔