کراچی (نوائے وقت رپورٹ) سندھ ہائیکورٹ نے ایس بی سی اے میں تیزی سے تبادلوں کے کیس میں ریمارکس میں کہا ہے کہ لیاری میں منظوری کے بغیر 6 منزلہ عمارت کیسے بن گئی؟۔ عدالتی فیصلے روندنے کیلئے تیزی سے ٹرانسفر کئے جاتے ہیں۔ ایک کیس میں تین افسروں کا تبادلہ کیا گیا۔ کیا یہ گڈ گورننس کی تعریف میں آتا ہے۔ محسوس ہوتا ہے ہمارے فیصلے روندنے کیلئے ایسا کیا جاتا ہے۔ ڈی جی ایس بی سی اے نے اعتراف کیا کہ نااہلی سمیت دیگر مسائل کا سامنا ہے۔ کارروائی کریں تو لیاری میں امن و امان کا مسئلہ ہو جاتا ہے۔ جسٹس ظفر احمد راجپوت نے پوچھا افسر نااہل‘ کرپٹ ہیں تو گھر کیوں نہیں بھیجتے۔ عدالت نے ڈی جی ایس بی سی اے سے تبادلوں کا طریقہ کار طلب کر لیا۔
منظوری کے بغیر 6 منزلہ عمارت کیسے بن گئی، فیصلے روندنے کیلئے تبادلہ کئے جاتے ہیں: سندھ ہائیکورٹ
Dec 15, 2021