اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خسارے پر قابو پائے اور شرح مبادلہ کو لچکدار بنائے۔ حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ ٹی ایس اے( ٹرےژری سنگل اکا¶نٹ) کو لاگو کرنے پر اتفاق کیا ہے، تمام سرکاری اداروں اور وزارت دفاع کے زیر انتظام تمام کمرشل بینک اکاو¿نٹس کو بند کرنے اور سٹیٹ بینک آف پاکستان کو دسمبر 2022ث تک رقم منتقل کرنے کی کوئی آخری تاریخ نہیں ہے۔ وزارت خزانہ کے بےان مےں کہا گےا ہے کہ فنانس ڈویژن نے آئی ایم ایف سمیت بین الاقوامی ترقیاتی شراکت داروں کی تکنیکی معاونت سے وفاقی حکومت کے سرکاری مالیاتی انتظامی شعبے میں اہم ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی ہیں۔ ٹریژری سنگل اکاو¿نٹ (ٹی ایس اے ) پر عمل درآمد ایسے اصلاحاتی شعبوں میں سے ایک ہے جو ابھی مسودے کی تیاری کے مرحلے میں ہے اور فنانس ڈویژن تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ان مجوزہ ماڈلز اور ٹائم لائنز کا جائزہ لینے کے عمل میں ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کے ساتھ کبھی بھی سرکاری شعبے کے اداروں بشمول اوگرا اور این ایچ اے کے زیر انتظام تمام کمرشل بینک اکاو¿نٹس کو بند کرنے کا کوئی وعدہ نہیں کیا گیا ہے، سٹیٹ بینک آف پاکستان کے پاس وفاقی اور صوبائی حکومت کے اداروں/ تنظیموں کے زیر انتظام تمام کمرشل بینک اکاو¿نٹس کے حوالے سے مکمل معلومات دستیاب ہیں۔ کمرشل بینک پی ایف ایم ایکٹ 2019 کی شقوں کے مطابق سٹیٹ بینک کو مکمل اعداوشمار فراہم کر رہے ہیں۔ عالمی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کی نمائندہ ایستھر پیریز روئیز نے کہا ہے کہ 7 ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے نویں جائزے کے لیے اسلام آباد اور عالمی قرض دہندہ کے درمیان اب تک ہونے والی بات چیت نتیجہ خیز رہی ہے۔ درےں اثنا آئی اےم اےف پروگرام کا نواں جائزہ فی الحال ایک ارب 18 کروڑ ڈالر کے اجرا کے لیے آئی ایم ایف اور حکومت کے درمیان زیر التوا ہے جب کہ فریقین کے درمیان بات چیت اور مذاکرات جاری ہیں۔ تاہم مشن کی اسلام آباد آمد کی ابھی کوئی تارےخ طے نہےں ہوئی ہے، آئندہ 15روز مےں دسواں جائزہ بھی لاگو ہو جائے گا۔
آئی ایم ایف