جودھ پور (نمائندہ خصوصی)تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کبیروالا میں کافی دنوں سے انسانی زندگی بچانے والی ادویات کی خود ساختہ قلت پیدا کر دی گئی ہے،ہسپتال میں موجود مافیا سرکاری ادویات حق داروں کو دینے کی بجائے مبینہ طور پر پرائیویٹ میڈیکل سٹوروں پر فروخت کر دیتا ہے،گزشتہ دنوں مولا پور فاروق اعظم کالونی کے رہائشی محمد یوسف جو کہ دل اور شوگر کا مریض ہے دل میں شدید تکلیف کے باعث جب اسے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں لایا گیا تو ایمرجنسی میں دل کے مریضوں کے لئے ابتدائی طبی امداد کے لئے دی جانے والی انجیسیڈ نامی گولی موجود نہ ہونے پر مریض کے لواحقین نے فوری باہر میڈیکل سٹور سے منگوائی طبیعت سنبھلنے پر مریض کو شوگر کا مسئلہ پیدا ہوگیا جس پر ہسپتال کے عملے نے انسولین نہ ہونے کا بہانہ بنا کر لواحقین کو کہا کہ انسولین باہر سے لے آئیں۔محمد یوسف نے صوبائی وزیر صحت ،سیکرٹری ہیلتھ سے اپیل کی ہے کہ صورتحال کا نوٹس لیا جائے مؤقف جاننے کے لئے ایم ایس ڈاکٹر عمارہ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں اس طرح کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔
کبیروالا ہسپتال میں جان بچانے والی ادویہ نایاب‘ مریض خوار
Dec 15, 2022