تمام شہریوں کی جان ومال کا تحفظ ریاست کا اولین فرض ہے:ڈاکٹر شاہینہ کھوسہ 


ملتان ( خبر نگار خصوصی ) تحریک انصاف کی رکن صوبائی اسمبلی وسماجی خاتون رہنما ڈاکٹر شاہینہ کریم کھوسہ نے عمران خان پر قاتلانہ حملہ، اعظم سواتی کی آ ڈیو ویڈیو،ارشد شریف قتل کیس میں ملوث ملزمان اور ان کے سہولت کاروں کو 31 دسمبر تک گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دینے کے لیے عدالت عظمیٰ سے تینوں واقعات پر الگ الگ جوڈیشل کمیشنز بنانے کا مطالبہ کردیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ سپریم کورٹ اس سلسلے میں سنجیدگی سے نوٹس لے گی بصورت دیگر وہ سپریم کورٹ کے سامنے بنائے گئے انصاف کے ترازو کے سائے میں بیٹھ کر تادم مرگ بھوک ہڑتال پر مجبور ہو جائیں گی چوہدری پرویز الٰہی مضبوط وزیر اعلی نہیں یہی وجہ ہے کہ پی ٹی آئی اراکین اسمبلی پر جھوٹے مقدمات درج ہورہے ہیں ڈی جی خان ،راجن پور میں تمام سیلاب زدگان کو مالی امداد فراہم کی جارہی ہے اور بے گھر سیلاب زدگان کو سر کی چھت فراہم کرنے کے لیے گھر بھی بنائے جا رہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں پریس کلب میں خواتین رہنماو¿ں ایمن،نورین ودیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا ڈاکٹر شاہینہ کریم کھوسہ نے مزید کہا کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اس سطح پر پہنچ چکی ہیں کہ ہمیں ارشد شریف ،عمران خان پر قاتلانہ حملہ ،اعظم سواتی کے ساتھ افسوسناک سلوک دیکھنے پڑ رہے ہیں لیکن اس تمام صورتحال میں ریاست کا مثبت کردار کہیں نظر نہیں آ رہا ہے بلکہ بادی النظر میں ریاست کا منفی چہرہ دکھائی دے رہا ہے پاکستان کے آ ئین کے مطابق تمام پاکستانیوں کی جان،مال،عزت آ برو کا تحفظ ریاست کا اولین فرض ہے مگر ایسے محسوس ہوتا ہے کہ ریاست غیر مو¿ثر ہو چکی ہے اس حد تک خطرناک پہلو یہ ہے کہ 75 سالہ سینیٹر اعظم سواتی کی اپنی اہلیہ کے ساتھ ویڈیو کو اس کی بیٹی کو بھیجنا شرمناک حرکت ہے جس کی جتنی مزمت کی جائے وہ کم ہے اس افسوسناک واقعہ کی وجہ سے پاکستان کی ساڑھے گیارہ کروڑ خواتین کے دل دہل گئے ہیں آ ج پاکستان سمیت اوور سیز خواتین کی نگاہیں سپریم کورٹ پر ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے سامنے احتجاج میرا زاتی فیصلہ ہے پارٹی پالیسی نہیں ہے اگر عدالت عظمٰی نے مندرجہ بالا کیسز کو ٹیسٹ کیس نہ بنایا تو اور انصاف فراہم نہ کیا گیا تو ریاست پاکستان کی جڑوں کو خدانخواستہ ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا اسی لیے تینوں واقعات میں الگ الگ جوڈیشل کمیشنز بنائے جائیں تاکہ حقائق عوام کے سامنے آ سکیں۔
ڈاکٹر شاہینہ کھوسہ 

ای پیپر دی نیشن