اسلام آباد(آئی این پی )رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں پاکستان نے 141ارب روپے کی الیکٹریکل مشینری درآمد کی،ٹیلی کام مشینری درآمدات کاحجم 77ارب روپے رہا،پاکستان میں مجموعی ملکی پیداوار میں سرمایہ کاری کا تناسب صرف 15فیصد،چین 43 فیصدتناسب سے خطے میں سرفہرست۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق ٹیکنالوجی تحقیق اور ترقی میں سرمایہ کاری سے پاکستان کو زراعت اور صنعت کے شعبوں میں پیداواری صلاحیت بڑھانے اور درآمدی مشینری پر انحصار کم کرنے میں مدد ملے گی۔اس وقت ٹیکسٹائل، تعمیرات اور توانائی جیسی پاکستان کی بڑی صنعتیں درآمدات کے ذریعے مشینری کی اپنی مانگ پوری کرتی ہیں۔ ملک جدید ٹیکنالوجی متعارف کر کے اور تحقیق و ترقی کو فروغ دے کر درآمدی مشینری پر انحصار کم کر سکتا ہے۔لاہور یونیورسٹی کے ایک ماہر معاشیات ڈاکٹر غلام غوث نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ سرمایہ کاری معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ پاکستان میں مجموعی ملکی پیداوار میں سرمایہ کاری کا تناسب دیگر پڑوسی ممالک کے مقابلے میں کافی کم ہے۔ٹیکنالوجی اور تحقیق اور ترقی میں کم سرمایہ کاری کی وجہ سے پاکستان میں زراعت اور صنعتی شعبوں میں فی کس پیداواری صلاحیت سب سے کم ہے۔ پیداوار اور معیار کے لحاظ سے ملک میں مشینری کا شعبہ بین الاقوامی مارکیٹ سے پیچھے ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی اور تحقیق و ترقی میں سرمایہ کاری سے زراعت اور صنعتی شعبوں میں فی کس پیداواری صلاحیت بڑھانے میں مدد ملے گی۔ سی ای آئی سی گلوبل ڈیٹا بیس کے اعداد و شمار کے مطابق بنگلہ دیش میں سرمایہ کاری میں جی ڈی پی کا تناسب 31.7 فیصد، چین میں 43 فیصد، بھارت میں 32.8 فیصد، ایران میں 32.9 فیصد، ملائیشیا میں 24.3 فیصد اور پاکستان میں 15.1 فیصد ہے۔ رواں مالی سال کے پہلے تین مہینوں کے دوران مشینری کے شعبے کے مجموعی قرضے 18,936 ملین روپے رہے جو کہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 13,558 ملین روپے کے مقابلے میں 28 فیصد اضافے کو ظاہر کرتے ہیں۔