اسلام آباد( عترت جعفری ) کار کردگی اور نظم ضبط کی خلاف وزری پر سرکاری ملازم کے خلاف کےس مےں آڈےو ےا وےڈےو کی صورت مےں ثبوت کا استعمال اس کی مصدقہ ادارے سے تصدےق کے بغےر نہےں کےا جا سکے گا ،گزشتہ کچھ عرصے سے اےف بی آر مےں ملازمےن کے خلاف کےس بن رہے ہیںجن مےں ائر پورٹس اور دوسرے مقامات پر لگے کےمروں رےکارد کلپس ےا نجی کلپس کو بطورثبوت پےش کےا گےا ہے اور اسی کی بنیاد پر معطلی ہوئی اور کےسز بنے ہےں ،اس حوالے سے کارروائی کا سامنا کرنے والے افسروں اور ملازمےن کا موقف ہوتا ہے کہ ےہ ٹےمپرڈ ےا جعلی آڈےو ےا وےڈےوز ہےں، اور ان کو ثبوت کے طور پر استعمال نہےں کےا جا سکتا ہے ، اس موقف کے بعد ےہ فےصلہ کےا گےا ہے کہ کسی بھی ملازم کے خلاف انضباطی کےس کی صورت میں جو آڈےو ےا وےڈےو ثبوت کو تسلےم کرنے سے پہلے اس کا اےسے ادارے سے فرانزک کراےا جائے گا جس کو قانون کی عدالت تسلےم کرتی ہو ،تاکہ کارروائی کا عمل قانونی چارہ جوئی ےا اپےل کے عمل کے دوران انضباطی کارروائی متاثر نہ ہو۔اس حوالے سے نو ٹےفےکیشن جاری کر دےا گےا ۔
آڈےو ےا وےڈےو ثبوت