اسلام آباد(نامہ نگار)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ اوورسیز بیرون ملک اور ان کے خاندان اور جائدادیں یہاں غیرمحفوظ ہیں، پراپرٹیز پرقبضے ہوتے ہیں اورکہیں شنوائی نہیں ہوتی۔ حکمران جماعتیں اوورسیز کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نہیں۔ حکومت پارلیمنٹ میں اووسیز پاکستانیوں کے لیے نشستیں مختص کرے۔ جماعت اسلامی نے اوورسیز کے ووٹ کے حق کے لیے سب سے پہلے آواز بلندکی، ہم چاہتے ہیں کہ وہ اپنے نمائندے خود منتخب کر کے اسمبلیوں میں بھیجیں۔ ایوانوں میں اوورسیز کی نمائندگی ان کی منتخب لیڈرشپ کرے گی تومسائل حل ہوں گے۔ خلیجی ریاستوں، یورپ، امریکا اور دیگر ممالک میں مقیم پاکستانی محنت مزدوری کر کے اربوں ڈالر ملک بھیجتے ہیں، ترسیلات قومی معیشت کو سہارا دینے کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں مگر رقوم بھیجنے والوں کے مسائل کو لٹکانا حکمرانوں اور بیوروکریسی کا معمول بن چکا۔ پاکستانی سفیر اور عملہ اپنے ہم وطنوں کے مسائل حل کرنے کے لیے موجود نہیں ہوتا، سفارت خانوں میں سیاسی تعیناتیاں ہوتی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے دیرپائن کے بیرون ملک مقیم افراد کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تیمرگرہ میں ہونے والے کنونشن میں سابق ایم این اے صاحبزادہ یعقوب اور امیر ضلع اعزاز الملک افکاری بھی شریک تھے۔سراج الحق نے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی جنوری میں ملک بھر کا نمائندہ اوورسیزکنونشن اسلام آباد میں منعقد کرے گی۔ جماعت اسلامی اقتدار میں آکر اوورسیز کے لیے محسن پاکستان کارڈ جاری کرے گی، قومی ائیرپورٹس پر محسنین کے لیے علیحدہ کاو¿نٹر بنائے جائیں گے۔ اوورسیز کی ملک میں موجود پراپرٹیز کو مکمل تحفظ اور ان کے بچوں کی تعلیم کے لیے بہترین انتظامات کیے جائیں گے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ اوورسیز کے لیے قومی ائیر لائن کے ریٹس کم کیے جائیں، ملکی ائیرپورٹس امیگریشن پراسس، میڈیکل سرٹیفکیٹس کے حصول کے طریقہ کار کو آسان بنایا جائے، آن لائن شکایات کے ازالے کے لیے فوری ایکشن لیے جائیں۔
سراج الحق