سیلاب متاثرین کی تکالیف احساس، بحالی کیلئے ہر ممکن اقدامات:وزیر اعلیٰ سندھ


 سیہون (نامہ نگار) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ گزشتہ روز ایک روزہ دورے پر سیہون پہنچے جہاں انہوں نے سیہون کے سیلاب متاثرہ مختلف دیہاتوں کا دورہ کیااور متاثرین سے ملاقاتیں کیں اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ نے میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ اس سال کی بارشیں اور سیلاب صوبے کی تاریخ کا بدترین سیلاب تھا- انہوں نے کہا کہ یہ پانی ڈھلان کی وجہ سے بلوچستان سے سیدھا منچھر میں آیا سیہون تحصیل میں 57 لوگ بارشوں اور سیلاب کے باعث جان بحق ہوئے ہیں ، متاثرین کی تکالیف کا ہمیں بہت احساس ہے اور سندہ حکومت ان کی بحالی ودیگر مسائل کے حل کے لیے ہرممکن اقدامات کررہی ہے متاثرین کو مطلوبہ ٹینٹس اور راشن کی فراہمی کو یقینی بنایاجارہا ہے -انہوں نے کہا کہ کسانوں کو بیج کی فراہمی میں مدد کررہے جبکہ سندھ حکومت کی جانب سے متاثرین کواپناگھر بنانے کے لیے 3 لاکھ روپے دے رہے ہیں اورصوبے کے تمام علاقوں سے 80 فیصد پانی کی نکاسی ہوچکی ہے اور بقیہ علاقوں سے بھی پانی کی نکاسی کا کام جاری ہے انہوں نےکہا کہ مجھے خوشی ہے کہ یہاں کے متاثرین اپنی زمینوں پر گندم بورہے ہیں اور کہا کہ اتنی تکالیف کے باوجود بھی متاثرین کے حوصلے بلندہیں ہم پہلے دن سے ہی لوگوں کے ساتھ ہیں تاکہ ان کے مسائل کم کیے جاسکیں جبکہ بقیہ متاثرین کی بحالی کے لیے کوشاں ہیں وزیراعلیٰ سندھ نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ ملک میں مشکل معاشی صورتحال ضرور ہے لیکن ڈیفالٹ کا کوئی خدشہ نہیں ہے- انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی پی پی نے پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کا مسئلہ عالمی سطح پر اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی بدحالی کی ذمہ داری گذشتہ حکومت پر ہے بعد ازاں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ یو سی بوبک کے مختلف دیہاتوں اور منچھرجھیل کے کناروں پر آباد ماہیگیر بستیوں میں بھی گئے اورمتاثرین سے ملاقات کرکے ان کے مسائل معلوم کیے۔ اس موقع پر انہوں نے پرائمری اسکول دوست محمد روڈانی کی متاثرہ عمارت کا بھی معائنہ کیا اور متاثرین کے ساتھ خیمے میں بیٹھ کرملاقات کی اور ان سے راشن و طبی سہولیات کی فراہمی سے متعلق دریافت کیا علاقہ مکینوں کی جانب سے ملیریا اور دیگر وبائی امراض کی شکایت پر انہوں نے متعلقہ افسران کو دیہاتوں میں مچھرمار اسپرےکرانے اور میڈیکل کیمپس لگانے کی ہدایت کی۔
وزیر اعلیٰ سندھ

ای پیپر دی نیشن