بغاوت آرٹیکل خاتمے سے متعلق ’’کریمنل پروسیجر‘‘ سمیت 4 ترمیمی بلز متفقہ منظور

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چئیرمین کمیٹی سینٹر محسن عزیز کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ سینیٹرز محمد عبدالقادر، پلوشہ محمد زئی خان، ثمینہ ممتاز زہری، فیصل سلیم، شیری رحمان، شہادت اعوان، میاں رضا ربانی اور مولوی فیض محمد اجلاس میں شریک ہوئے۔ ایڈیشنل سیکرٹری وزارت داخلہ، چئیرمین سی ڈی اے، ڈی سی اسلام آباد، ایس پی صدر اور دیگر متعلقہ حکام بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ کمیٹی میں شہادت اعوان کی طرف سے پیش کئے گئے " دی پاکستان پینل کوڈ (ترمیمی) بل 2023 (سیکشن 377اے پی پی سی)، سینیٹر فوزیہ ارشد کی جانب سے" دی کریمینل لاز (ترمیمی) بل 2023 (289 پی پی سی کی ترمیم)، اور سینیٹر میاں رضا ربانی کی جانب سے پیش کئے گئے " دی کوڈ آف کریمینل پروسیجر (ترمیمی) بل 2023 پر بغاوت سے متعلق آرٹیکل 124۔ اے کو ختم کیا گیا ہے۔ کمیٹی میں تفصیلی بحث ہوئی جس کے بعد کمیٹی نے متفقہ طور پر تینوں ترمیمی بلز منظور کرلئے۔ سینیٹر پلوشہ محمد زئی خان کی جانب سے پیش کیا گیا "The cutting of Trees (Prohibition) (Amendment) Bill, 2023 مزید بحث کیلئے موخر کردیا گیا۔ نئے درخت لگانے کے حوالے سے کمیٹی نے چئیرمیں سی ڈی سے گزشتہ دس سال کی رپورٹ طلب کرلی۔ سینیٹر محسن عزیز نے اجلاس میں "دی فیکٹریز (ترمیمی) بل 2023 پیش کیا۔ سینیٹر محسن عزیز کا کہنا تھا کہ بل لانے کا مقصد کارخانوں میں کام کرنے والی خواتین اور مرد ملازمین کیلئے سہولیات بڑھانا ہے۔ کمیٹی نے بحث کے بعد بل کو متفقہ طور پر منظور کرلیا۔ سینیٹرز کامران مرتضی، مولانا عبدالغفورحیدری، مولوی فیض محمد اور عطاء الرحمان کی جانب سے"دی سوسائٹیز رجسٹریشن (ترمیمی) بل 2023 سینیٹر مولوی فیض محمد نے پیش کیا۔ متعلقہ حکام نے کہا کہ صوبوں سے ضلعی سطح پر مدارس کی رجسٹریشن کا عمل پہلے سے چیریٹی ایکٹ میں موجود ہے اس لئے ترمیمی بل لانے سے ڈپلیکیشن ہوجائے گی۔ بحث کے بعد کمیٹی نے بل کو مسترد کردیا۔ سی ڈی اے نے I-12 سیکٹرز میں ترقیاتی کام، G-7 میں سینما گھر کیلئے الاٹ کئے گئے پلاٹ کی سی ڈی اے رولز کے خلاف ٹرانسفرنگ، اسلام آباد میں غیرقانونی تجاوزات اور گرین بیلٹ علاقوں میں غیرقانونی قبضہ اور سرکاری ملازمین کی رہائش کیلئے اپارٹمنٹس بارے کمیٹی کو بریفنگ دی۔ دیگر متعلقہ معاملات پر چئیرمین سی ڈی اے سے رپورٹ طلب کرلی۔ چئیرمین سی ڈی اے نے بتایا کہ اسلام آباد میں تجاوزات کو ختم کیا جا رہا ہے جبکہ سرکاری ملازمین کی رہائش کیلئے اپارٹمنٹس اور سرکاری گھروں کی ابتر حالت پر اگلی میٹنگ میں وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس اور وزارت خزانہ کے حکام کوکمیٹی میں بلانے کی تجویز دی۔ سینیٹر پلوشہ نے کمیٹی میں راولپنڈی میں دھوکہ دہی سے دو گاڑیوں کے بیچنے اور اس سلسلے میں جعلی ٹرانزیکشنز کا معاملہ اٹھایا۔ پولیس حکام نے بتایا کہ معاملے کی ایف آئی آرز اور دونوں گاڑیاں ریکور ہو چکی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے انکوائری بھی چل رہی ہے۔ جبکہ ایف آئی آر میں نامزد دو افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ ایک نے بی بی اے لیا ہوا ہے۔ کمیٹی نے سی سی پی او کی غیرحاضری کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اگلی میٹنگ میں طلب کرلیا۔ آخر میں ڈی سی اسلام آباد نے پرائس کنٹرول کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر کمیٹی کو بریفنگ دی۔ سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا کہ کریمنل پروسیجر بل کا مقصد نو آبادیاتی طرز حکومت میں تبدیلی ہے اور آئین میں آرٹیکل 124۔ اے کی کوئی ضرورت نہیں رہی کیونکہ یہ آرٹیکل نو آبادیاتی دور کا ہے، بغاوت کا کوئی تصور موجود نہیں۔

ای پیپر دی نیشن