بغیراجازت انٹرویو لوگوں کی پرائیویسی میں دخل اندازی ہے: ہائیکورٹ

لاہور (خبر نگار) لاہور ہائیکورٹ نے زیر حراست  ملزموں کے انٹرویو کرنے کے خلاف دائر درخواست کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔ لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی ضیاء باجوہ نے تین صفحات پر مشتمل حکم نامہ جاری کیا۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ بغیر اجازت انٹرویو لوگوں کی پرائیویسی میں دخل اندازی ہے۔ کسی غیر متعلقہ شخص کی جانب سے کسی بھی شخص کو جواب دینے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا، آئندہ سماعت پر پیمرا اور ایف آئی اے اپنے ذمہ دار افسران کے ذریعہ عمل درآمد رپورٹ پیش کریں، عدالت نے کیس کی سماعت 20 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...