آرمی چیف کا پیغام قوم کے نام...!! 

شاہد نسیم چوہدری  ٹارگٹ
0300-6668477

 Never Ever Loose Hope 
( مایوسی گناہ ہے، امید کو زندہ رکھیں)

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا یہ پیغام کہ "مایوسی گناہ ہے، امید کو زندہ رکھیں" نہ صرف موجودہ حالات میں قوم کے لیے حوصلے اور رہنمائی کا ذریعہ ہے بلکہ اسلامی تعلیمات اور ہماری قومی تاریخ کے مطابق بھی ایک اہم پیغام ہے۔ یہ پیغام قوم کے لیے ایک روشنی کی کرن ہے، جو مشکل حالات میں اتحاد اور عزم کے ساتھ آگے بڑھنے کی تاکید کرتا ہے۔مایوسی ایک ایسی کیفیت ہے جو انسان کے اندر موجود قوت عمل کو ختم کر دیتی ہے۔ یہ نہ صرف فرد کی ذاتی زندگی پر منفی اثر ڈالتی ہے بلکہ اجتماعی طور پر پوری قوم کو کمزور کر سکتی ہے۔ جب ایک قوم کے افراد مایوسی کا شکار ہو جاتے ہیں، تو وہ ترقی، اتحاد اور قربانی کے جذبے سے محروم ہو جاتے ہیں۔امید انسان کے اندر وہ طاقت پیدا کرتی ہے جو اسے مشکل سے مشکل حالات کا سامنا کرنے کی قوت عطا کرتی ہے۔ امید نہ صرف ذہنی سکون کا باعث بنتی ہے بلکہ یہ انسان کو نئے مواقع تلاش کرنے اور اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے پر بھی مائل کرتی ہے۔اسلام میں امید کو ایمان کا حصہ قرار دیا گیا ہے۔ رسول اللہ ? نے فرمایا: "اللہ تعالیٰ کی رحمت سے ہمیشہ امید رکھو اور اس کے فضل کے طالب رہو۔"آج کے دور میں ہم سب ایک ایسی دنیا میں رہ رہے ہیں جہاں ہر طرف سے منفی خبریں اور مایوسی کے پیغام سننے کو ملتے ہیں۔ لیکن ہمیں یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ مایوسی اسلام میں گناہ ہے۔۔ہم سب کو چاہیے کہ کسی بھی خبر کو آگے بڑھانے سے پہلے اس کی تحقیق کریں۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:"اے ایمان والو! اگر تمہارے پاس کوئی فاسق کوئی خبر لے کر آئے تو تحقیق کر لو، ایسا نہ ہو کہ تم نادانی میں کسی قوم کو نقصان پہنچا بیٹھو اور بعد میں تمہیں اپنے کیے پر ندامت ہو۔" (سورہ الحجرات: 6)یہ آیت ہمیں ایک سبق دیتی ہے کہ افواہوں اور غیر مصدقہ خبروں سے گریز کریں اور ہمیشہ حقائق کی بنیاد پر بات کریں۔آرمی چیف سید عاصم منیر نے قوم کو پیغام دیتے ہوئے مزید کہا ہے کہ۔۔۔آج پاکستان کو اتحاد کی ضرورت ہے، نہ کہ سیاست اور اختلافات کے ذریعے تقسیم ہونے کی۔ ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ اختلاف رائے ضرور ہو سکتا ہے لیکن یہ اختلاف نفرت کا باعث نہ بنے۔ ہمیں اپنی قوم کے بہتر مستقبل کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔پاکستانی عوام کو بچانے کے لیے ہمیں اپنے دلوں میں محبت اور قوم کی خدمت کا جذبہ پیدا کرنا ہوگا۔ ہر فرد اپنی ذمہ داری سمجھے اور اپنے کردار کے ذریعے ایک مضبوط اور خوشحال پاکستان کی بنیاد رکھے۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ آزادی? اظہار کو قواعد و ضوابط کا پابند کیے بغیر استعمال کرنا معاشرتی اخلاقیات کی گراوٹ کا باعث بن رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی مہذب اور ترقی یافتہ معاشرے کی بنیاد صرف آزادی ہی نہیں، بلکہ اس کے ساتھ ذمہ داری کا شعور بھی ہے۔آزادی? اظہار ایک قیمتی نعمت ہے، لیکن اگر اسے حدود اور اصولوں کے دائرے میں نہ رکھا جائے تو یہ معاشرتی بگاڑ کا سبب بن سکتی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہم اس آزادی کو ذمہ داری کے ساتھ استعمال کریں اور اسے مثبت اور تعمیری مقاصد کے لیے بروئے کار لائیں۔آئیے، ہم سب مل کر اپنی اخلاقی اور معاشرتی اقدار کو مضبوط کریں اور اپنی آزادی? اظہار کو معاشرے کی بہتری اور فلاح کے لیے استعمال کریں۔ یہی ایک مہذب اور پرامن معاشرے کی حقیقی پہچان ہے۔پاک فوج اپنے فرض پر پورا ا±ترتی ہے۔پاک فوج قوم نے اس ملک کو مزید محفوظ بنانا ہے اور ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں لانا ہے۔نوجوانوں کی انتھک محنت رنگ لائے گی اور پاکستان ترقی یافتہ ممالک فہرست میں موجود ہوگا۔پاکستان کی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ ہم نے ہر مشکل وقت میں اپنے حوصلے سے کامیابی حاصل کی ہے۔ 1965 کی جنگ میں، جب دشمن نے ہم پر حملہ کیا تو پوری قوم ایک سیسہ پلائی دیوار بن گئی۔ اسی طرح 2008 کے زلزلے اور 2010 کے سیلاب کے دوران عوام نے جس طرح مشکل حالات کا سامنا کیا، وہ ہماری امید اور اتحاد کی بہترین مثالیں ہیں۔یہی امید کا جذبہ ہمیں قائداعظم محمد علی جناح کی قیادت میں آزادی کی جدوجہد میں بھی نظر آتا ہے۔ قائداعظم نے ہمیشہ قوم کو یقین دلایا کہ مسلمان ایک عظیم قوم ہیں اور انہیں اپنی منزل حاصل کرنے سے کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔یہ وقت ہے کہ ہم اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں، نوجوان نسل کو تعلیم اور ترقی کی طرف راغب کریں اور اپنی قوت کو مثبت سمت میں استعمال کریں۔ آرمی چیف کے پیغام کو سمجھنے اور اپنانے کا مطلب یہ ہے کہ ہم خود کو اور اپنے ملک کو ایک بہتر مستقبل کے لیے تیار کریں۔مایوسی کے اندھیروں کو امید کی روشنی سے بدلیں، کیونکہ ہماری کوششیں ہی اس ملک کو کامیاب بنائیں گی۔ اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔ آمین۔

ای پیپر دی نیشن