وزیر اعلیٰ پنجاب کا دورہ چین اور فرشتوں کی بات

سیکرٹری اطلاعات و ثقافت پنجاب سید طاہر رضا ہمدانی اور ڈی جی پی آر غلام صغیر شاہد کی طرف سے کالم نگاروں سے ملاقات وزیرعلیٰ مریم نواز کے دورہ چین کے حوالے سے تھی جس میں اس دورے کے خد و خال بھی ابھرے اور میڈیا اور پنجاب حکومت کے باہمی معاملات بھی زیر بحث آئے ۔حکومت کے ترجمانوں کی طرف سے اس دورے کی تفصیلات سامنے رکھی گئیں تو ان پر بھی سیر حاصل بحث ہوئی ۔میڈیا کی طرف سے گفتگو میں شامل ہونے والوں میںدوسروں کے علاوہ اعجاز حفیظ خان ادریس بٹ توفیق بٹ ارشاد عارف جمیل اطہراور مجیب الرحمان شامی شامل تھے ۔ اس دورے کو خود چیف منسٹر نے بھی خوبصورت اانداز بیان سے نیا رانگ دیا ہے ۔ انکے بقول چین میں داخل ہوتے ہی ہوائی جہاز سے ونڈ انرجی کے بہت بڑے کوریڈور کو دیکھنے کا موقع ملا۔ ونڈ مل کے پراجیکٹ کو دیکھنا متاثر کن تھا، یوں لگ رہا تھا جیسے فرشتے ونڈ مل کے پروں کو چلا رہے ہیں۔ آج 15 دسمبر کو وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کا 32 برس کے بعد چین کا سفر اور آٹھ روزہ دورہ ختم ہو رہا ہے۔ پنجاب کے کسی وزیر اعلی کا چین کا یہ انتہائی اہم اور طویل دورہ ہے۔جس میں پنجاب کے عوام کے مسائل اور ضروریات کو سامنے رکھ کر ترقی کی بلندیوں پر پہنچے برادر ملک چین سے معاونت حاصل کرنے کی کوئی نہ کوئی راہ نکالنے کی کوشش کی گئی۔ویسے تو زندگی کے تمام شعبوں کو فوکس کیا گیا لیکن زیادہ زور توانائی کی کمی کو پورا کرنے ،زراعت میں اضافے کیلئے جدید ٹیکنالوجی حاصل کرنے ، تعلیم کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے ، سموگ کے خاتمے کیلئے چین سے ماحولیاتی بہتری میں مدد لینے اورمیڈیکل شعبے کے حوالے سے جدید ٹیکنالوجی کا حصول تھا۔وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کے اس اہم دورہ چین میں رابطوں اور ملاقاتوں میں چین کی حکمران انتظامیہ کی بنت کا جائزہ اور نجی سیکٹر میں عوامی مفاد کے شعبوں میں ان اداروں اور شخصیات سے ملاقاتیںشامل تھیں جو پاکستان کے 15 کروڑ آبادی والے صوبے کیلئے مفید ہو سکتی ہیں ۔ ان کا روبوٹک زرعی آلات بنانے والی اے آئی فورس ،فضائی آلودگی کے خاتمے کیلئے بلیو ٹیک کلین ائر الائنس ڈیپارٹمنٹ ، میڈیکل ٹیکنالوجی کے حصول کیلئے ہائی جیا میڈیکل ٹیکنالوجی اور شی جی تان ہسپتال کا دورہ ،شنگھائی میں جِنکو سولر کمپنی کے دورے کے دوران وزیر اعلیٰ مریم نواز اور انکی ٹیم کو جنکو کمپنی کی سولر ٹیکنالوجی اور معیاری سولر مصنوعات پر تفصیلی بریفنگ مشاہدات اور ان اداروں سے ایم او یو پر دستخطوں سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ ان کا فوکس کن باتوں پر تھا ۔ بیجنگ میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کے انٹرنیشنل ڈیپارٹمنٹ کے دورے اور پھر چین کے منسٹر آف ایکالوجی اینڈ انوائرمنٹ ہوانگ زنچیو کی ماحولیاتی حوالے سے بریفنگ کی اہمیت سب پر واضح ہے اسکے ساتھ میونسپل کمشن آف ٹرانسپورٹ سے ملاقات کا مقصد ٹرانسپورٹ کے نظام کا جائزہ لینا تھا شنگھائی پہنچیں تو انہوں نے اہم چینی حکام سے ملاقاتیں کیں اور دورے کیے۔ ڈپٹی سیکرٹری مسٹر ژو ژونگ منگ نے پنجاب اور شنگھائی کے درمیان معاشی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ ملاقات میں تجارت، سرمایہ کاری، سائنس، ٹیکنالوجی، انڈسٹری اور انڈسٹری میں تعاون کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے پاکستانی طلبہ اور ماہرین کو ٹریننگ اور تعلیم کے مواقع فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیااور شنگھائی بیسڈ کمپنیوں کو پنجاب کے سپیشل اکنامک زونز میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔انہوں نے شنگھائی میں ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کیلئے چین کے ساتھ مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کرنے کی تجویز پیش کی جس کے تحت بیجنگ پنجاب ورکنگ گروپ کے ذریعے نالج شیئرنگ، پالیسی سازی، کیپسٹی بلڈنگ، ڈیٹا شیئرنگ اور ٹیکنالوجی ٹرانسفر پر کام کیا جائیگا۔شنگھائی کے ڈسٹرکٹ لونگ گانگ میں چینی کمپنی کا دورہ ،گورنمنٹ افیئرز کے صدر وانگ چینگ ڈونگ نے ملاقات، لاہور کو ماڈرن ڈیجیٹل سٹی بنانے کیلئے مختلف تجاویز اور سفارشات پر گفتگو ، ڈسٹرکٹ یانٹین میں کینسر اور دیگر جینیاتی بیماریوں کے علاج کیلئے عالمی شہرت یافتہ میڈیسن کمپنی کا دورہ ، اسی طرح وزیراعلی اور وفد کا شن زن سے وانگ ژو تک چین کی معروف ہائی سپیڈ ٹرین پر سفر جسے وزیراعلی مریم نوازشریف اور وفد نے یا گار اور عمدہ تجربہ قرار دیااور پنجاب میں ہائی سپیڈ ریلوے سسٹم متعارف کرانے کے عزم کا اظہار کیا،اس سے پہلے بیجنگ پنجاب ورکنگ گروپ میں اشتراک کار سے کاربن کے اخراج میں کمی کے اقدامات کیلئے گرین اربن پلاننگ، گرین انرجی، ای ٹرانسپورٹ کی چین کی طرح منصوبہ بندی ، ان کے پیش نظر تھی ۔ انکے بقول چین دیکھنے کو ملا اسکی ترقی پاکستان اور دیگر ترقی پذیر ممالک کیلئے مشعل راہ ہے۔ چین ایک جیتا جاگتا معاشی معجزہ ہے، چین نے ماحولیاتی اور فضائی آلودگی پر مکمل کنٹرول کر کے دنیا کو دنگ کر دیا ہے۔ وزیر اعلی مریم نوازشریف نے چین کے وزیر ماحولیات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ ماحولیات کے شعبے میں مہارت رکھنے والے چین کے وزیر ماحولیات نہایت ہی قابل شخصیت ہیں۔ صدر شی جن پنگ نے پہلی دفعہ مشترکہ منزل کا ویژن دیا۔ چین کے صدر نہ صرف اپنی محنت کے ثمر بلکہ کامیابیوں میں بھی دوسروں کو شریک کررہے ہیں۔ چین ماحولیاتی آلودگی کے خطرے سے دوچار ممالک کی معاونت کر رہا ہے۔۔انہوں نے واضح کیا کہ آٹو موبائل، آئی ٹی، سیمی کنڈکٹر اور روبوٹک سمیت دیگر شعبوں میں شنگھائی کی کمپنیوں سے اشتراک کار چاہتے ہیں۔ پاکستان کا آئی ٹی سیکٹر مایہ ناز صدر زی جن پنگ کے ویژن کے مطابق ترقی کرنے کی صلاحیت سے مالا مال ہے۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین نوازشریف اور شہبازشریف کے دور حکومت میں مزید قریب آئے اور اہل چین سے انس میرے خون میں شامل ہے۔
ہانگ چی آو، امپورٹ کموڈیٹی، ایگزی بیشن اور ٹریڈنگ سنٹر کا معائنہ کیا۔ ہانگ چی آو امپورٹ نمائش اینڈ ٹریڈ سنٹر میں قائم پاکستانی پویلین میں پاکستان کی مصنوعات کی مارکیٹنگ کرنے والے نوجوان تاجر سے ملاقات کر کے حوصلہ افزائی بھی کی۔ شنگھائی ایکسپیریمنٹل سکول اور چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کا دورہ کیا۔جو بچوں کو آرٹی فیشل انٹیلی جنس کے علوم سکھانے کیلئے قائم کیا گیا ہے۔ بلاشبہ ایم اور یوز کی حد تک اوروعدوں کے آئینے میں تو یہ دورہ خوش رنگ ہے ۔ اب اصل امتحان تو ان خوابوں کو حقیقت کا روپ دینا ہے۔ دیکھنا ہے کہ مشترکہ ورکنگ گروپ دورے کے معاہدات کو کس طرح عملی صورت دینے میں کردار ادان کرتے ہیں ۔ کیسے یہ ممکن ہے کہ کل کلاں باہر سے کوئی آئے اور یہاں ونڈ مل کے پروں کو چلتا دیکھ کر کہے کہ ایسا لگتا ہے کہ ان پروں کو فرشتے چلاہے ہیں ۔

ای پیپر دی نیشن