لاہور (خبرنگار خصوصی) وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف سے سینئر وزیر راجہ ریاض احمد کی ملاقات میں طے پایا ہے کہ صوبہ میں کرپشن کے حوالے سے شکایات کے سدباب، عوامی مسائل کے حل اور گڈگورننس کی فراہمی کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کرینگے۔ راجہ ریاض کی وزیراعلیٰ سے ملاقات ماڈل ٹاﺅن میں ہوئی۔ تقریباً ایک گھنٹہ تک جاری رہنے والی ملاقات میں پیپلز پارٹی کی شکایات، صوبے اور عوام کے مسائل اور بعض وزراءکے حوالے سے شکایات کا جائزہ لیا گیا اور وزیراعلیٰ شہبازشریف نے پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر کو یقین دہانی کرائی کہ صوبہ میں کرپشن میں ملوث کوئی شخص بھی قابل معافی نہیں اور اسی بناءپر ہی بین الاقوامی اداروں نے پنجاب حکومت کی کارکردگی کو سراہا ہے۔ ملاقات میں کہا گیا ہے کہ گڈگورننس کو یقینی بنانے کیلئے حکومت میں شریک سب فریق اپنا اپنا کردار ادا کرینگے اور تمام وزراءاپنے محکموں کی کارکردگی بہتر بنانے کے پابند ہوں گے۔ وزیراعلیٰ شہبازشریف نے کہا کہ عوامی مسائل کے حل کیلئے ممکنہ اقدامات کر رہے ہیں البتہ پیپلز پارٹی کی تجاویز کا جائزہ لیکر اس پر بھی اقدامات کرینگے۔ سینئر وزیر راجہ ریاض نے ملاقات کے بعد اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایجنڈا پر عملدرآمد کیلئے پیپلز پارٹی نے اپنے دو وزراءتنویر اشرف کائرہ اور اشرف خان سوہنا کے نام دئیے ہیں۔ وزیراعلیٰ اپنے وزراءکے نام بعد میں دینگے۔ راجہ ریاض نے مسلم لیگ (ن) کے وزراءپر کرپشن کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس حوالہ سے وزیراعلیٰ کو شکایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے صوبہ کے مسائل پر مبنی 19 نکاتی ایجنڈا پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی ہے۔ راجہ ریاض نے کہا کہ صوبہ بھر کے تمام ارکان اسمبلی کو 35، 35 درجہ چہارم کی نوکریاں دینے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ شہبازشریف نے کہا کہ خدا کے فضل و کرم سے پنجاب واحد صوبہ ہے جہاں گڈگورننس کی فراہمی کے ساتھ وزرائ، حکام اور سرکاری اہلکار جوابدہ ہیں۔ پنجاب حکومت کی پالیسیوں کا محور عام آدمی کی حالت زار میں بہتری اور انکے مسائل کا حل ہے، مہنگائی، بیروزگاری کی وجوہات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اور قومی ایشوز کے حل کیلئے ہی مسلم لیگ (ن) نے قومی ایجنڈا پیش کیا تھا اور اس حوالہ سے گیند وفاقی حکومت کے کورٹ میں ہے۔ مانیٹرنگ نیوز اور وقت نیوز کے مطابق راجہ ریاض نے کہا ہے کہ سستی روٹی سکیم میں وسیع پیمانے پر کرپشن ہوئی یہ معاملہ بھی 19نکاتی ایجنڈے میں شامل ہے۔ تمام وزراءسے بڑے گھر واپس لیکر 10مرلے کے گھر دئیے جائیں۔